دریائے سندھ میں طغیانی‘ سرکاری املاک متاثرہونے کا خدشہ‘ شہریوں میں خوف
چوک پرمٹ(نمائندہ پاکستان)دریائے سندھ کے پانی میں طغیانی نے پولیس چوکی دولت پور اور ویٹرنری ہسپتال کے(بقیہ نمبر20صفحہ6پر)
وجود کو خطرات سے دوچار کر دیا۔ زیر تعمیر فلڈ بند اپ سٹریم بنانے کی بجائے سیاسی مداخلت کے باعث ڈاؤن سٹریم تعمیر کر دیا گیا۔ جس سے اس کی افادیت ختم ہو کر رہ گئی۔ بر وقت اقدامات نہ ہونے سے قیمتی سرکاری املاک دریا برد ہونے کا خدشہ۔ مظفر کچہ علاقہ کے رہائشیوں نے بتایا کہ امسال دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ گزشتہ سالوں سے کافی زیادہ ہے اور طغیانی کا شدید خطرہ ہے۔کچے کے علاقے میں جرائم کی وارداتوں پر کنٹرول کیلیے کثیر قومی سرمائے سے پولیس چوکی دولت پور کا قیام عمل میں لایاگیا تھا۔ اسی طرح لوگوں کی معیشت کا دارومدار مویشیوں کی افزائش پرہے۔ جنہیں بیماریوں سے تحفظ کی فراہمی کیلیے وٹرنیری ہسپتال کے قیام کے ذریعے جانوروں کے علاج معالجے کی سہولت دی گئی تھی۔ اب ان دونوں قومی املاک کے وجود کو خطرات درپیش ہیں۔ قیمتی عوامی و سرکاری املاک، زرخیز رقبہ جات کو تباہی سے بچانے کیلیے کنڈی بندھ تعمیر کیا جائے۔
طغیانی