خواتین کو زیادہ ذہنی تناﺅ بچوں کی وجہ سے ہوتا ہے یا شوہروں کی؟ تحقیق میں جواب جان کر آپ کو بھی ہنسی آجائے
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں 7ہزار شادی شدہ خواتین پر مشتمل ایک سروے کیا گیا ہے جس میں ان سے ذہنی پریشانی کے لیول اور اس کے سب سے بڑے سبب کے بارے میں پوچھا گیا اور خواتین نے اس کا ایسا جواب دیا کہ سن کر شوہر حضرات کی پریشانی دوچند ہو جائے گی۔ ویب سائٹ ڈیلی ہیلتھ پوسٹ کے مطابق ٹوڈے کے زیرانتظام کیے گئے اس سروے میں خواتین کو اپنی ذہنی پریشانی کو صفر سے 10کے درمیان ریٹ کرنے کو کہا گیا اور حیران کن طور پر اوسط جواب 8.5آیا۔ جب خواتین سے دوسرا سوال پوچھا گیا کہ ان کی ذہنی پریشانی کا سب سے بڑا سبب کیا ہے تو آدھی سے زیادہ خواتین نے جواب دیا کہ ان کے شوہر۔
ماہرین نے اس سروے کے نتائج کا تجزیہ کرنے کے بعد رپورٹ میں بتایا کہ خواتین کو ان کے بچے جس قدر ذہنی پریشانی کا شکار کرتے ہیں، شوہر اس سے دو گنا زیادہ ان کے لیے ذہنی پریشانی کا سبب بنتے ہیں۔ تاہم شوہر کا نہ ہونا بچوں والی خواتین کے لیے اس سے بھی زیادہ خطرناک ہوتا ہے کیونکہ سروے میں شامل اکیلی ماﺅں نے پریشانی کا لیول بھی زیادہ بتایا جس کی وجہ یہ تھی کہ ان کے لیے شریک حیات کی مدد صفر تھی۔ وہ طلاق یافتہ تھیں یا ان کے پارٹنر انہیں چھوڑ کر جا چکے تھے اور وہ اکیلے بچے پال رہی تھیں۔ ان کی نسبت وہ خواتین جن کے شوہر تھے، ان میں ذہنی پریشانی کا لیول کم پایا گیا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ ان کے شوہر بعض حوالوں سے ان کے لیے ذہنی پریشانی کا سبب تو بنتے ہیں لیکن ساتھ ہی گھر کے کام کاج اور زندگی کے دیگر معاملات میں ان کا ساتھ بھی دیتے ہیں جس سے وہ کئی طرح کی پریشانیوں سے محفوظ رہتی ہیں۔