لاہور میں 24 مارچ سے 5 جون تک ہونے والے لاک ڈاؤن کی مانیٹرنگ پر کتنا خرچا آیا؟رقم جان کر سر پیٹنے کو جی چاہے گا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ضلعی انتظامیہ نے لاہور میں لاک ڈاؤ ن شدہ علاقوں کی مانیٹرنگ کیلئے استعمال ہونے والی گاڑیوں کے بقایا جات ضلعی انتظامیہ سے مانگ لیے،128 گاڑیوں کے رینٹ اور پٹرول کی مد میں 20 کروڑ کا بل ضلعی انتظامیہ کو تھما دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق واجبات کی ادائیگی کیلئے ڈپٹی کمشنر دانش افضال نے حکومت سے 20 کروڑ کی ڈیمانڈ کی جس پر حکومت نے ڈپٹی کمشنر کو20 کروڑ کے فنڈز بلاک ایلوکیشن میں سے جاری کرنے کی منظوری دے دی، مذکورہ فنڈز24 مارچ تا 5 جون لاک ڈان کیے گئے علاقوں میں مانیٹرنگ کیلئے استعمال ہونے والی گاڑیوں کے رینٹ اور پٹرول کی مد میں دیئے جائیں گے لاک ڈان مانیٹرنگ میں استعمال ہونیوالے 96 ڈبل کیبن ڈالوں کا بل رینٹ اور پٹرول ملا کر15 کروڑ دس لاکھ، 12 شاہ زور پٹرول اور رینٹ مل کر ایک کروڑ میں پڑے جبکہ لاک ڈان کی مانیٹرنگ میں استعمال ہونے والی 20 نان اے سی گاڑیاں رینٹ اور پٹرول ملا کر ضلعی انتظامیہ کو تین کروڑ میں پڑ گئیں۔ یاد رہے کہ لاہور کے کورونا وائرس سے متاثرہ 68 علاقے سیل کیے گئے تھے، ان علاقوں میں کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے 3000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے، کورونا کیسز میں کمی کے بعدسیل شدہ علاقوں کو کھول دیا گیا تھا، ان علاقوں سے پولیس کی نفری بھی ہٹالی گئی تھی جبکہ آج رات بارہ بجے سے لاہور کے مزید سات علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا آغاز ہو جائے گا جبکہ دو علاقے ایسے ہیں جنہیں مکمل بند کیا جائے گا۔