جسٹس مسرت ہلالی نے بطور سپریم کورٹ جج کے عہدے کا حلف اٹھالیا

   جسٹس مسرت ہلالی نے بطور سپریم کورٹ جج کے عہدے کا حلف اٹھالیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جسٹس مسرت ہلالی نے بطور سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ حلف برداری کی تقریب کا انعقاد سپریم کورٹ میں ہوا جس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس مسرت ہلالی سے حلف لیا، تقریب میں سینئر ججز، اٹارنی جنرل، وکلاء بھی شریک ہوئے۔جسٹس مسرت ہلالی 3 سال تک سپریم کورٹ کے جج کے طور پر خد ما ت ادا کریں گی۔ واضح رہے جسٹس عائشہ ملک کے بعد جسٹس مسرت ہلالی سپریم کورٹ میں تعینات ہونیوالی دوسری خاتون جج ہیں، جسٹس مسرت کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی تقرری سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس مسرت ہلالی کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔یکم اپر یل کو جسٹس مسرت ہلالی نے پشاور ہائیکورٹ کی قائم مقام چیف جسٹس کا حلف لیا تھا، جس کے بعد وہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں اس عہدے پر پہنچنے والی پہلی خاتون بن گئی تھیں۔ گزشتہ ماہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پشاور ہائیکورٹ میں بطور قائم مقام چیف جسٹس کی ذمہ داریاں ادا کرنیوالی جسٹس مسرت ہلالی کی آئین کے آرٹیکل 175 اے (13) کے تحت بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعیناتی کی منظوری دی تھی۔8 اگست 1961 کو پشاور میں پیدا ہونیوالی جسٹس مسرت ہلالی نے خیبر لاء کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1983 میں وکالت کا آغاز کیا۔انہوں نے 1988 میں ہائیکورٹ، 2006 میں سپریم کورٹ کا لائسنس بھی حاصل کیا، 1988 میں جسٹس مسرت ہلالی پشاور بار کی پہلی خاتون سیکریٹری منتخب ہوئیں۔آپ 1992 سے 1994 تک بار کی نائب صدر رہیں، 1997 میں دوسری بار سیکریٹری منتخب ہوئیں، جسٹس مسرت ہلالی سال 2001 بطور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا تعینات ہوئیں۔جسٹس مسرت ہلالی 2007 کی وکلاء تحریک میں بھرپور سرگرم رہیں اور احتجاجی مظاہروں میں مرد وکلاء کے شانہ بشانہ شرکت کرتی رہیں۔2013 میں وہ پشاور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج تعینات ہوئیں اور 2014 میں مستقل جج بن گئیں۔اس کے علاوہ انہیں پشاور ہائیکورٹ بار کی نائب صدر، سیکریٹری، خیبرپختونخوا کی پہلی خاتون ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل، پہلی صوبائی محتسب کے عہدوں پر فائز رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔جسٹس مسرت ہلالی سپریم کورٹ بار ایسویسی ایشن کی ایگزیگٹیو ممبر بھی رہ چکی ہیں، وہ چیئرپرسن انوائرنمنٹل پروٹیکش ٹربیونل بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی

مزید :

صفحہ اول -