سولر پینلز کی مقامی مینوفیکچرنگ ترجیح ہونی چاہیے، مصطفی عبداللہ

سولر پینلز کی مقامی مینوفیکچرنگ ترجیح ہونی چاہیے، مصطفی عبداللہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان کی حکومت کو سستے سولر پینلز اور اس سے متعلقہ آلات کی مقامی تیاری کو فروغ دینے کے لیے ایک ٹھوس پالیسی مرتب کرنے کو ترجیح دینی چاہیے۔مورو پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مصطفی عبداللہ نےؒ کہاہے کہ اس طرح کا منصوبہ پاکستان کے قابل تجدید توانائی کے منظر نامے میں انقلاب برپا کر سکتا ہے اور مقامی ویلیو ایڈڈ مینوفیکچرنگ میں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ملکی معیشت کو فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے رائے دی کہ فنانس بل 2023-24 میں سولر پینلز اور اس سے متعلقہ آلات کی تیاری کے لیے درکار خام مال پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرکے حکومت نے مقامی مینوفیکچرنگ کے فروغ کو ترجیح دینے کی جانب سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔

لیکن حکومت کو سولر پینلز کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو گھیرنے کے لیے ایک اچھی طرح سے مربوط سولر پالیسی فریم ورک تیار کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
 اور اسے معیار کو یقینی بنانے اور اجارہ داری کی حوصلہ شکنی کے لیے ایک مخصوص مدت کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنا چاہیے۔ 

مزید :

کامرس -