آر پی او کا مظفر گڑھ کا دورہ، امن وامان کی صورتحال کا جائزہ

آر پی او کا مظفر گڑھ کا دورہ، امن وامان کی صورتحال کا جائزہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)ر یجنل پولیس آفیسر ڈیرہ غازیخان کیپٹن (ر)سجاد حسن خان نےپولیس کی مجموعی کارکردگی، سکیورٹی اقدامات اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ضلع مظفر گڑھ کا دورہ کیا،مظفرگڑھ پہنچنے پر ڈی پی او مظفرگڑھ سید حسنین حیدر نے پرتباک استقبال کیا اور پولیس کے چاک و چوبند دستے نے آر پی او کو سلامی پیش کی۔ آر پی او نے یادگار شہدا پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور شہدا کے بلندی درجات کے لیے دعا کی۔ آر پی او نے ڈی پی او مظفرگڑھ کے ہمراہ پولیس لائن میں ڈسٹرکٹ کوت، متفرق سٹور، ریسٹ ہاس،(بقیہ نمبر33صفحہ6پر )
 رجمنٹل سٹور، باربر شاپ، محرر آفس اور دیگر برانچز کا معائنہ کیا۔ آر پی او نے ڈسٹرکٹ کوت میں اسلحہ کی صفائی کا معائنہ کر کے اسلحہ کو ہمہ وقت صاف اور قابل استعمال حالت میں رکھنےمتفرق سٹور میں موجود سامان کی فہرست آویزاں کرنے، ریسٹ ہاس اور پولیس لائن میں ملازمین کو تمام تر سہولیات فراہم کرنےاور سخت سکیورٹی قائم رکھنے کے احکامات جاری کیے، پولیس لائن وزٹ کے بعد آر پی او کیپٹن (ر) سجاد حسن خان نے بسلسلہ فارمل انسپکشن ڈسٹرکٹ پولیس آفس مظفرگڑھ کا وزٹ کیا۔ آرپی او نے ڈی پی او آفس کی مختلف برانچز کا وزٹ کرتے ہوئے ریکارڈ کی بروقت تکمیل اور درستگی کوچیک کیا۔ اس مو قع پر آر پی او کا کہنا تھا کہ روزمرہ کی بنیاد پر ہائر اتھارٹی کی جانب سے موصول ہونے والے احکامات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ ضلع کی سطح پر ڈی پی او آفس ضلعی پولیس کا مثبت چہرہ ہوتا ہے آفس میں آنے والے سائلین کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کیے جائیں۔ آر پی او کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ پولیس آفس مظفر گڑھ میں کرائم میٹنگ کا انعقاد ہوا۔ میٹنگ میں ڈی پی او مظفرگڑھ، ایس پی انوسٹی گیشن تنویر احمد، سرکل افسران اور جملہ ایس ایچ اوز شریک ہوئے۔ ڈی پی او نے ضلع کی مجموعی صورتحال، امن وامان، کارکردگی اور سکیورٹی اقدامات سے متعلق آر پی او کو بریف کیا۔ آر پی او نے کرائم کی صورتحال اور مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے اشتہاری و مفرور مجرمان کی گرفتاری، جرائم برخلاف مال کے مقدمات میں برآمدگی مال مسروقہ اورگرفتاری مجرمان کے سلسلہ میں ضلع بھر کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے 15 یوم میں کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے احکامات جاری کیے۔ آر پی او کا کہنا تھا کہ کارکردگی میں بہتری نہ لانے والوں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جا ئے گی۔ آر پی او نے میٹنگ کے دوران احکامات جاری کیے کہ سپروائزری افسران اپنے تھانہ جات کا باقاعدگی سے ملاحظہ کر کے کارکردگی کا جائزہ لیں۔ کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم ، 1787 اور ریسکیو 15 سے موصول ہونے والی شکایات پر دئیے گئے ٹائم فریم میں کاروائی عمل میں لائی جائے۔ ایف آئی آر کے بروقت اندراج کو یقینی بنایا جائے۔ سپروائزری افسران سنگین نوعیت کے مقدمات میں تفتیش کی نگرانی خود کریں۔ زیر تفتیش مقدمات میرٹ پر یکسو کرکے چالان عدالتوں میں بھجوائےجائیں،جھوٹے مقدمات درج کرانے والوں کی حوصلہ شکنی کیلئےجھوٹےمدعیان کےخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے،سنگین مقدمات میں مطلوب ملزمان اشتہاری مجرمان کی گرفتاری کےسلسلہ میں کاروائیوں کو مزید تیز کیا جائے اور مفرور و اشتہاری مجرمان کے خلاف عدالتوں سے اشتہار وجائیداد قرقی کا تحرک کیا جائے ۔جرائم برخلاف پراپرٹی کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کی شناخت پریڈ کرائی جائے۔ سرکل افسران گشت پر خود آوٹ ہوں اور تمام اہم و حساس تنصیبات کی سکیورٹی ، ناکہ جات اور گشت پر مامور ملازمین کو چیک کریں۔ سپیشل کمپین کے ذریعے منشیات فروشوں ، اسلحہ ناجائز، جوا، قبحہ خانوں، بلانمبری اور غیر نمونہ وہیکلزکےخلاف کریک ڈاون کیئے جائیں۔ تھانہ جات میں ملزمان پرتشدد،پولیس حراست میں ہلاکت یافراری کسی صورت قابل برداشت نہیں خلاف ورزی پرسخت محکمانہ اورقانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی، نیشنل ایکشن پلان کے تحت ساوئنڈ سسٹم ایکٹ، کرایہ داری ایکٹ اور سکیورٹی ایکٹ کی خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ کاروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ آر پی او نے ھدایات جاری کیں کہ محرم الحرام کے حوالے سے بروقت سکیورٹی اقدامات کرتے ہوئے مجالس اور جلوسوں کے منتظمین سے میٹنگ کا انعقاد کیا جائے۔ محرم الحرام کے آغاز سے قبل ٹربل سپاٹس کی نشاندہی کرتے ہوئےبروقت پیشگی اقدامات کیے جائیں۔ کرائم میٹنگ کے بعد آر پی او نے تھانہ سنانواں اور تھانہ خان گڑھ کا وزٹ کیا،وزٹ کےدوران تھانہ جات کےمینول وآن لائن ریکارڈکی تکمیل، فرنٹ ڈیسک، اسلحہ خانہ،مال خانہ، حوالات، بلڈنگ اور صفائی ستھرائی کو چیک کیا،وزٹ کے دوران آر پی او کیپٹن (ر) سجاد حسن خان نے ہدایات جاری کیں کہ سپروائزری افسران اور ایس ایچ اوز مقرر کردہ اوقات میں اپنے دفاتر اور تھانہ جات میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ تھانہ میں آنے والے سائلین کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے ان سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں۔ تھانہ جات کے مینول اور آن لائن ریکارڈ کی بروقت تکمیل اور کرائم میپنگ کو یقینی بنایا جائے(تصویرہمراہ