وزیراعظم کی برادری کی توہین کرنے پر سزا کے خلاف اپیل خارج

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست گجرات کی عدالت نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ سے رکنیت کی منسوخی کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کر دی۔
راہول گاندھی کو 2019 میں بھارتی وزیراعظم کی برادری ’مودی‘ کے لیے ’توہین آمیز‘ زبان استعمال کرنے پر دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مودی حکومت پر الزام ہے کہ وہ ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے ہتک عزت کے قانون کا ’غیر ضروری‘ استعمال کرتی ہے۔
وزیر اعظم کی آبائی ریاست گجرات میں یہ مقدمہ حالیہ برسوں درج کیے گئے متعدد مقدمات میں سے ایک ہے۔
گجرات ہائی کورٹ کے جج نے ان کی اپیل خارج کرتے ہوئے کہا کہ پہلا فیصلہ منصفانہ اور قانون پر مبنی تھا۔
ہائی کورٹ نے ان کی سزا کالعدم قرار دینے سے بھی انکار کر دیا۔
جج نے کہا: ’سیاست میں پاکیزگی کا ہونا اب وقت کی ضرورت ہے۔ عوام کے نمائندوں کو تہذیب یافتہ ہونا چاہیے۔‘
اس سے قبل اپریل میں گجرات کی ایک ذیلی عدالت نے ان کی سزا اور اس کے بعد پارلیمنٹ کی رکنیت کے خاتمے کو کالعدم قرار دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اس سزا کے بعد راہول آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل ہو چکے ہیں۔