آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانا کیوں ضروری تھا؟ مفتاح اسماعیل نے بتادیا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 4 ارب ڈالر کے ترسیلات زر آ بھی جاتے تو بھی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) ضروری تھا، ڈیفالٹ کا رسک کم ہوا ہے تو سٹاک ایکسچینج بہتر ہوا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اب پاکستان میں ڈالر کی طلب کم ہوگی، فضا آہستہ آہستہ بہتر ہوگی، درآمدات پر بتدریج پابندیاں ہٹانی پڑیں گی۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ درآمدات پر پابندی سے مقامی صنعتوں کو نقصان ہورہا ہے، بیروزگاری بڑھ رہی ہے، پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی) کا استحقاق ہے کہ وہ کسی بھی چیز کی انویسٹی گیشن کرے۔سابق وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ تین ارب ڈالر قرض کے مسئلے میں کرپشن کا معاملہ نہیں، یہ امیر ترین لوگوں کو سبسڈی دینے کا ایک طریقہ تھا، سٹیٹ بینک براہ راست قرض نہیں دیتا، بینکوں کو پیسے دیتا ہے۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ رضا باقر، مرتضیٰ سید اور دیگر ایسے لوگ نہیں، کرپشن کا مسئلہ نہیں، بجائے کرپشن کے اس بات پر سوچا جائے کہ کیا کورونا میں یہ پالیسی بہتر تھی؟ کورونا میں اس طرح کی پالیسیاں پوری دنیا میں اپنائی گئیں، دیکھنا چاہیے کیا قرض صرف بڑی انڈسٹریز کو گیا یا چھوٹے بزنسز کی بھی مدد ہوئی، بہتر ہے کہ ہم سیکھیں کہ پالیسی میں کیا خرابی تھی، آئندہ کیا بہتر پالیسی ہوسکتی ہے۔