تاوان کا کاروبار،آسامیاں بیچنے کا کلچر ختم کیا، غیر فعال حکومت کو فعال بنایا:وزیراعلیٰ بلوچستان

تاوان کا کاروبار،آسامیاں بیچنے کا کلچر ختم کیا، غیر فعال حکومت کو فعال ...
تاوان کا کاروبار،آسامیاں بیچنے کا کلچر ختم کیا، غیر فعال حکومت کو فعال بنایا:وزیراعلیٰ بلوچستان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (آن لائن)وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا ہے کہ ہم نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی ۔ امن و امان کی صورتحال مخدوش تھی جبکہ اغوا برائے تاوان ایک کاروبار تھا جسے ختم کر دیا گیا ہے۔مغرب کے بعد بہت سے علاقے نو گو ایریاز بن گئے تھے جبکہ ٹارگٹ کلنگ اور خودکش حملے معمول تھے مگر اب صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔حکومت نان فنکشنل تھی جسے فنکشنل بنایا ہے۔ہم نے پولیس، لیویز اور دیگر اداروں سے سیاست کا خاتمہ کر کے ان کی ری سٹرکچرنگ کی اور انھیں فوج سے تربیت اور جدید ساز و سامان سے لیس کیا۔آسامیوں،تھانے اور سڑکیں بیچنے کا سلسلہ ختم کیا اور وہ ڈاکٹر اور ٹیچر جو کام پر جانے کو تیار نہیں تھے انھیں اعتماد بخشا۔
نیشنل پارٹی پنجاب کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کہ بلوچستان میں 23 ہزار دیہات میں سے 12ہزار میں سکول نہیں تھے مگر اب تین لاکھ اضافی بچے سکول جا رہے ہیں جبکہ پینتیس لاکھ افراد کو خسرہ کے حفاظتی ٹیکے لگوائے جبکہ ہسپتالوں کے آپریشن تھیٹرز میں بھی ائر کنڈیشن نہیں تھے۔ اس سال ہم زراعت ترقی کو خصوصی اہمیت دے رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ امن و امان بہتر ہو جائے تو جو سرمایہ اس پر اٹھ رہا ہے وہ عوام کی فلاح پر لگے گا۔امن کیلئے تمام پڑوسی ممالک سے تعلقات بہتر بنانا ہونگے۔ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاک چائنہ پر ن لیگ نے تسلی کروا دی ہے مگر تحفظات اب بھی ہیں۔ دو سال میں اگر ایک روپے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو میں ذمہ دار ہوں۔ہماری پارٹی کی سینٹرل کمیٹی ہر تین ماہ بعد ہمارا کڑا احتساب کرتی ہے ۔
اس موقع پر نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹرمیر حاصل خان بزنجونے کہا کہ ملکی بقاءصرف قائد اعظم کا پاکستان میں ہے۔ مذہبی دہشت گردی اور انتہا پسندی میں ہمارا کوئی مستقبل نہیں۔ہمیں ملک کر ایک نئی سوچ کا آغاز کرنا ہو گا۔ سینئیر نائب صدر طاہر بزنجو،مرکزی سیکرٹری جنرل یاسین بلوچ، دیگر وزراء، سینیٹر اشوک کمار، سینیٹرمیر کبیر، ایوب ملک اور دیگر نے کہا کہ تبدیلی چھوٹے صوبوں سے نہیں بلکہ پنجاب سے آئے گی۔عوامی بجٹ کیلئے پارلیمنٹ میں عوامی نمائندے بھیجنا ہونگے۔پاکستان کا وفاق برقرار رکھنے کیلئے اس پارٹی کا دائرہ کارپھیلانا ہوگا تاکہ سیاست کا رخ بدلے۔ ہم ایلیٹ کلاس کے خلاف جدوجہد کریں گے تاکہ پھیلتی نفرتوں پر قابو پایا جائے۔بجٹ صرف اشرافیہ کیلئے ہے جن سے ٹیکس نہیں لیا جاتاجبکہ عوام کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ دنیا میں کیوبا کے علاوہ کوئی ملک نہیں جہاں بجٹ میںبلوچستان کی طرح صحت اور تعلیم پر اتنا خرچ کیا جا رہا ہے تاکہ ترقی مساوی ہو۔
نیشنل پارٹی پنجاب کا الیکشن منعقد کیا گیا جس میں ایوب ملک کو پنجاب بطور صدرمنتخب ہوئے جبکہ سید الماس کاظمی اول نائب صدر، میاں آفتاب اور عبدالغفور بلوچ نائب صدر، طالب حسین جنرل سیکرٹری اور ریحانہ ہاشمی سیکرٹری انسانی حقوق منتخب ہوئیں۔ اس موقع پرایوب ملک نے کہا کہ وہ نیشنل پارٹی کا پیغام گھر گھر پہنچائینگے اور قائدین کے اعتماد پر پورا اترنے کو بھرپور کوشش کرینگے۔