عرب بدوؤں کو جبرا بے دخل کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ
جنیوا (این این آئی) اقوام متحدہ کے زیرانتظام انسانی حقوق کے ایک ادارے نے مقبوضہ مغربی کنارے کے عر ب بدوؤں کو جبرا بے دخل کرنے کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسرائیل سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سربراہ ماکاریم ویبیسونو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے کے عرب بدوؤں کو ان کے آبائی علاقوں سے بے دخل کرنا انسانی حقوق کی پامالی ہے۔ اسرائیلی انتظامیہ کو ایسا کوئی بھی فیصلہ نہیں کرنا چاہئے جس کے نتیجے میں مقامی عرب آبادی بے گھر ہوجائے۔مسٹر ویبیسونو نے کہا کہ میں پہلے بھی اسرائیل سے مطالبہ کرچکا ہوں اور ایک بار پھراس کا اعادہ کرتا ہوں کہ اسرائیل غرب اردن کے عرب بدوؤں کی جبری بے دخلی سے باز رہے کیونکہ اس کے نتیجے میں متاثر ہونیوالوں میں دو تہائی تعداد بچوں کی ہوسکتی ہے۔
یو این عہدیدار نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی یہودی توسیع پسندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی یکطرفہ طور پرتعمیرات متنازعہ ہیں اس کے نتیجے میں امن بات چیت متاثر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے پچھلے سال جون میں عہدہ سنبھالا اس کے بعد فلسطینی انتظامیہ کی جانب سے بھرپور تعاون حاصل رہا ہے لیکن اسرائیل تعاون سے مسلسل گریز کی پالیسی پرقائم ہے۔ حتیٰ کہ مجھے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے کی اجازت تک نہیں دی گئی ہے۔