بجٹ میں چاول کے شعبہ کی ترقی کیلئے اقدامات خوش آئند ہیں:میاں زاہدحسین

بجٹ میں چاول کے شعبہ کی ترقی کیلئے اقدامات خوش آئند ہیں:میاں زاہدحسین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے صدراور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ بجٹ میں چاول کے شعبہ کی ترقی کیلئے اقدامات خوش آئند ہیں تاہم انہوں نے چاول کے شعبہ کی ترقی کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بحران زدہ ملز کا مارک اپ معاف کیا جائے، حکومت ان سے چاول خریدے اور حکومت انھیں بیمار صنعت قرار دے کر بحالی کی کوششیں کرے ۔ پاکستان رائس ملز ایسوسی ایشن کے صدر مختار احمد خان بلوچ نے میاں زاہد حسین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ دو سو ارب سے زیادہ کا زرمبادلہ کمانے والا چاول کا شعبہ شدید بحران کا شکار ہے اور اگر اسے بیل آؤٹ نہ کیا گیا تو اسکا مستقبل تاریک ہو جائے گا اسلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ پاکستان دنیا میں چاول کا چوتھا بڑا برآمد کنندہ ہے جس سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے بین الاقوامی منڈی میں اپنا سستا چاول متعارف کروا دیا ہے جو خوشبو سے عاری مگر سائیز میں لمبا اور خفیہ سبسڈی کی وجہ سے قیمت میں بھی سستا ہے۔ اس وجہ سے ایران اور مشرق وسطیٰ سمیت متعدد منڈیاں پاکستان کے ہاتھ سے نکل رہی ہیں۔
جس سے تین ہزار سے زائدرائس ملز بحران کا شکار ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ جھنگ، لیہ، چنیوٹ اور دیگر اضلاع میں واقع رائس ملز کے پاس گزشتہ دو سال سے سٹور شدہ سپر کرنل بناسپتی برآمد نہیں کیا جا سکا اور صرف ایک ضلع میں ساڑھے تین لاکھ بوری چاول گوداموں میں پڑی ہے جبکہ بینکوں کے قرضے اور سود بڑھتا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2013-14 میں چاول کی قیمت 36 سو روپے من تھی جو اب1300 ہو گئی ہے اور اسکی قیمت مزید700 تک گرنے کا امکان ہے جس وجہ سے کاشتکاروں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ انھوں نے اعلی حکام سے درخواست کی کہ چاول کی ملکی صنعت کی بحالی کیلئے خاطر خواہ اقدامات کئے جائیں۔

مزید :

کامرس -