ریپ ریپ نہیں ہو تا،بھارتی وزیر کا وہ بیان جسے پڑھ کر آپ اپنا سر پکڑ لیں گے
نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارت خواتین کی عصمت دری کے حوالے سے دنیا کا بدنام ترین ملک بن چکا ہے اور اس کی ذلت میں اضافہ کرنے کے لئے اس کا کوئی نہ کوئی بڑا رہنما آئے روز کوئی شرمناک بیان بھی دیتا رہتا ہے۔
مزیدپڑھیں:اور کچھ نہ بنا تو بھارت نے بچگانہ حرکتوں پر اترآیا،پاکستان کو تنگ کرنے کیلئے اس مرتبہ کیا حربہ آزمایا ،جان کر آپ بھی ہنس پڑیں گے
تازہ ترین بیان ریاست اترپردیش کے وزیر طوطا رام یادیو کی طرف سے آیا ہے جس کا کہنا ہے کہ ”ریپ باہمی رضامندی سے ہوتا ہے، یہ ریپ ہوتا ہی نہیں۔ ریپ کے طور پر رپورٹ کئے جانے والے واقعات لڑکوں اور لڑکیوں کی مرضی سے ہوتے ہیں۔“ اخبار ”انڈیا ٹائمز“ کے مطابق طوطا رام نے دراصل یہ بیان دیا ہے کہ جن خواتین کے ساتھ ریپ ہوتا ہے اصل میں وہ خود ریپ کروانا چاہتی ہیں۔
طوطا رام پہلے بھارتی رہنما نہیں ہیں کہ جنہوں نے اس قسم کا شرمناک بیان دیا ہے۔ ان سے پہلے بھی اس طرح کے درجنوں بیان آچکے ہیں، اور جب سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادیو سے ریپ کے مجرموں کے لئے سزائے موت سے متعلق ایک سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا ”یہ بچے ہیں، بچوں سے غلطی ہوجاتی ہے۔“
ریاست اتر پردیش خواتین کے خلاف جنسی جرائم کے لئے خصوصی طور پر بدنام ہے اور اس کے رہنماﺅں کے بیانات سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ریاست کے حکام اس قبیح جرم کے خاتمے کے لئے کتنے سنجیدہ ہیں۔