کلاس فیلو طالبہ پر قاتلانہ حملہ کے ملزم سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل کے بیٹے کی ضمانت میں توسیع در توسیع ،خاتون کے وکیل کو دھمکیاں
لاہور(نامہ نگار )سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان کے بیٹے شاہ حسین کی کلاس فیلو طالبہ پر قاتلانہ حملہ کے مقدمہ میں عبوری ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع درتوسیع کا سلسلہ جاری ہے ،گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج نسیم احمد ورک کی عدالت میںملزم شاہ حسین کی عبوری ضمانت میں نہ صرف چھٹی بار توسیع کی گئی بلکہ ملزم کے والد اور وکلاءکے دباﺅ پر اسے احاطہ عدالت میں "شامل تفتیش "بھی کرلیا گیا ، تفتیشی افسر نے پراسیکیوٹر کے دفتر میں ملزم کا بیان قلمبندکیا ، زخمی طالبہ کے وکیل خواجہ عدنان کو مبینہ طور پرسنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں ۔ملزم شاہ حسین جو سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل مخدوم تنویر ہاشمی کا بیٹا ہے پر الزام ہے کہ اس نے 3مئی کو 2016ءکو اپنی کلاس فیلو خدیجہ پر قاتلانہ حملہ کیا ۔ملزم نے خاتون پر خنجر سے 23وار کئے جن میں سے 4وار خدیجہ کی شہ رگ کے قریب کئے گئے ،مزاحمت کے دوران ملزم کا ہلمٹ خدیجہ کی گاڑی میں گر گیا جس پر خدیجہ ، اس کی بہن اور ڈرائیور نے شاہ حسین کو شناخت کرلیا ،اس وقت سے ملزم نے عبوری ضمانت قبل ازگرفتاری کروارکھی ہے ۔گزشتہ روز ملزم اپنے والد مخدوم تنویر ہاشمی اور میاںسعید ایڈووکیٹ سمیت وکلاءکی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش ہوا جبکہ مدعی مقدمہ کی طرف سے خواجہ عدنان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔خواجہ عدنان نے روزنامہ پاکستان کو بتایا کہ ملزم کے وکلاءنے انہیں عدالت میں کھڑا بھی نہیں ہونے دیا جس پر انہوں نے فون پر سیشن جج نذیر احمد گجانہ کو شکایت کرکے سیکیورٹی طلب کی ،اس کے باوجود انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں ۔جب عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم تاحال شامل تفتیش نہیں ہوا تو ملزم کے وکلاءکی استدعا پر عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی ملزم کا بیان قلمبند کرکے اسے شامل تفتیش کیا جائے جس کے بعد کمرہ عدالت کے قریب موجود پراسیکیوٹر کے دفتر میں ملزم کو"شامل تفتیش "کرلیا گیا۔عدالت نے اس کیس کی مزید سماعت کے لئے 13جون کی تاریخ مقرر کی ہے جبکہ خاتون کے وکیل خواجہ عدنان کا کہنا ہے کہ ان پر ملزم کے والد تنویر ہاشمی مختلف وکلاءکے ذریعے دباﺅ ڈال رہے ہیں کہ فریقین کے درمیان صلح کروادی جائے جو کہ وکالت کے پیشہ کے منافی ہے ۔خواجہ عدنان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ملزم کی ضمانت کے کیس میں اب تک 6تاریخیں پڑ چکی ہیںاور اس کی عبوری ضمانت میں ہر پیشی پر توسیع ہوجاتی ہے ۔دوسری طرف ملزم شاہ حسین کے مرکزی وکیل آفتاب باجواہ سے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں تھوڑا سا لیٹ ہوگیا تھا ،میں نے فریقین کے وکلاءکے درمیان ہونے والی تلخ کلامی کا معاملہ رفع دفع کروادیا تھا اور مضروبہ کے وکیل خواجہ عدنان کی رضا مندی سے کیس کی اگلی تاریخ لی تھی ۔