مشعال کے والد کی بیٹیوں کو اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست
اسلام آباد(این این آئی) مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں گستاخی کے الزام میں ساتھی طالب علموں کے تشدد سے ہلاک ہونے والے طالب علم مشعال خان کے والد نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ اسلام آباد میں ان کے خاندان کی رہائش کا بندوبست کیا جائے۔مشعال خان کے والد محمد اقبال خان نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ مبینہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ان کے لیے اپنے آبائی علاقے صوابی میں رہنا ممکن نہیں اور انہیں اسلام آباد میں رہائش کی ضرورت ہے۔درخواست میں اقبال خان نے موقف اپنایا کہ مشعال خان کی بہنیں سیکیورٹی صورتحال کے باعث اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکیں، ایک بہن میڈیکل میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ کی تیاری کررہی ہے جبکہ دوسری بہن نویں جماعت کی طالبہ ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ بچیوں کے لیے خیبر پختونخوا اور خصوصاً مردان ڈویژن میں تعلیم جاری رکھنا ممکن نہیں لہٰذا ہمیں اسلام آباد میں رہائش کی ضرورت ہے۔مشعال کے والد نے درخواست میں یہ بھی لکھا کہ ان کی مالی حالت ایسی نہیں کہ وہ اسلام آباد میں رہائش اختیار کرسکیں لہٰذا حکومت اس سلسلے میں معاونت کرے۔اقبال خان نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ ان کا بڑا بیٹا پاکستان ایئر فورس میں بطور کلرک ملازمت کرتا ہے لیکن اب اس کے لیے بھی ملازمت جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب وہ اپنی بیٹیوں کی تعلیم کے لیے اسلام آباد منتقل ہوجائیں گے تو اپنا کاروبار بیٹے کے حوالے کردیں گے۔اقبال خان نے اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ حکومت اسلام آباد میں عارضی رہائش اختیار کرنے کے لیے انتظامات کرے اور ان کی بڑی بیٹی کو اسلام آباد یا راولپنڈی کے کسی میڈیکل کالج میں داخلہ دلایا جائے۔
مشعال