نگران وزیر اعلیٰ کا انتخابات سے قبل اور بعد کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے رسپانس فورس تشکیل دینے کی ہدایت

نگران وزیر اعلیٰ کا انتخابات سے قبل اور بعد کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے رسپانس ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( سٹاف رپورٹر)نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا دوست محمد نے قبل از انتخابات، دوران انتخابات اور بعد از انتخابات کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے محکمہ پولیس کو فوری رسپانس فورس تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ خفیہ معلومات اکٹھا کرنا ،معلومات کا تبادلہ اور انٹلیجنس ا یجنسیوں کے درمیان رابطہ پر امن اور کامیاب انتخابات کے انعقاد کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے تاکہ ہنگامی صورتحال سے پیشہ ورانہ انداز میں نمٹا جا سکے ، شر پسندوں اور تخریب کاروں کی دراندازی کو روکا جا سکے اور صوبے میں معمولی اور سنگین دونوں نوعیت کے جرائم کی با ضابطہ چیکنگ اور ان پر قابو ممکن ہو سکے وہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں انتخابات کیلئے شعبہ پولیس کی تیاریوں کے معیار کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے چیف سیکرٹری محمد اعظم خان، انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین محسود، انتظامی سیکرٹریوں اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ ڈی آئی جی محمد علی بابا خیل نے صوبے میں عام انتخابات کیلئے پولیس کی تیاریوں کا تفصیلی خاکہ پیش کیا۔انہوں نے پولیس کی استعداد اور کمزوریوں ،چیلنجز اور عزائم ،چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پولیس کی مجموعی تیاریوں کی تفصیل بھی پیش کی۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ نے صوبے میں جرائم پیشہ افراد کی دراندازی کو روکنے کیلئے تمام روٹس کی نگرانی کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ نگران حکومت انتخابات میں روڑے اٹکانے اور شرپسندی کی اجازت نہیں دے گی ۔دوست محمد نے حساس علاقوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس عمل کو خفیہ ایجنسیوں کے سرچ آپریشن کی معاونت حاصل ہونی چاہئے اور پولیس کو بھی اس سلسلے میں خاطر خواہ کردار ادا کرنا ہے ، کسی بھی علاقے میں آنے جانے والے نئے افراد کی غیر معمولی سرگرمیوں پر پولیس کی طرف سے کڑی نظر رکھنا بڑی اہمیت کا حامل ہے پولیس نیٹ ورک مزید فعال ہو اور لوگوں کو شعوری طور پر بھی مستعد کیا جائے ،کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری رسپانس فورس کو بلا تاخیر حرکت میں آنا اور صورتحال کو کنٹرول کرنا ، پولیس کو اپنی سرگرمیوں کو علیحدہ سے بھی مانیٹر کرنے کیلئے جامع پلاننگ اور وسیع منصوبہ ہونا چاہئے یہ خطہ بین الاقوامی قوتوں کی مداخلت کی وجہ سے بڑی اہمیت اختیار کر رہا ہے اور ہم اس نئے بین الاقوامی گیم پلان کو نظر انداز نہیں کر سکتے نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ جلد سیاسی قائدین کے ساتھ میٹنگ کریں گے تاکہ باہمی تعاون اور تجربات کا تبادلہ کیا جا سکے ہم انہیں اپنے اہداف ، ترجیحات اور تیاریوں سے آگاہ کریں گے اور صوبے میں آزاد ، شفاف اور پر امن انتخابات کے انعقاد کیلئے سیاسی قائدین کی تجاویز کو بھی سنیں گے اجلاس کو صوبے میں عوامی جلسوں اور کارنر میٹنگز کے انعقاد کیلئے ایس او پیز سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ دوست محمد نے کہا کہ صوبے میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے فرنٹیئر کانسٹیبلری کی دوبارہ تعیناتی کیلئے متعلقہ حکام سے بات کریں گے انہوں نے کہا کہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام نے تمام محکموں کے مطلوبہ کردار میں اضافہ کر دیا ہے ، تمام محکموں کو مستقبل میں اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے انتہائی حساس اور مستعد رہنا ہو گا انہوں نے محکمہ پولیس کو عوام کے درمیان اعتماد پیدا کرنے کی ہدایت کی،انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں سیکیورٹی کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہئے ہم نے دن رات کام کرنا ہے ، انتظامیہ کے پاس آگ بجھانے کے جدید آلات ہونے چاہییں، انہوں نے نا خوشگوار حالات سے نمٹنے کیلئے حساس پولنگ سٹیشنز پر حفاظتی اقدامات کرنے اور مناسب افرادی قوت کی تعیناتی سمیت خصوصی انتظامات کی ہدایت کی ہے ، بھاری ہتھیار اٹھانے کی قطعاً اجازت نہیں ہو گی اانہوں نے عندیا دیا کہ وہ صوبے میں بجلی سے متعلق مسائل حل کرنے کیلئے متعلقہ حکام سے بات کریں گے تاہم پولنگ سٹیشنز پر لوکل گورنمنٹ کی طرف سے بجلی کے لئے جنریٹرز کا اہتمام بھی کیا جا ئے گا دوست محمد نے کہا کہ آزاد، غیر جانبدار، شفاف اور پر امن انتخابات کا انعقاد ہمارا ہدف ہے جس کی طرف ہم بتدریج بڑھ رہے ہیں ، صوبائی حکومت اپنے وسائل اور اختیارات کے مطابق اس سلسلے میں ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی ۔
پشاور( سٹاف رپورٹر)موسمی حالات میں اچانک رونما ہونے والی تبدیلیوں جیسے بڑھتی ہوئی گرمی ،گلیشیئرز کاپگھلاؤ اور برسات میں متوقع سیلابوں سے پیش آنے والی صورتحال کے پیش نظر خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ دوست محمد خان نے صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی ہے کہ قدرتی آفات سے ہنگامی طورپر نمٹنے کے لئے تیاری کے سلسلے میں فوری اجلاس بلائیں تاکہ 2018 کے عام انتخابات کے لئے پہلے سے تیار کردہ سرگرمیوں کاتسلسل یقینی بنایا جائے ۔وسائل کی دستیابی کو یقینی بناکر غلطیوں سے پاک جامع منصوبہ تشکیل دیں اورضرورت پڑنے پر متبادل آپشن کو استعمال میں لایا جاسکے۔ تمام ڈپٹی کمشنروں سے کہاگیا ہے کہ کسی بھی غیر متو قع صورتحال سے نمٹنے کے لئے متعلقہ انتظامیہ کے پاس مناسب مشینری اور آلات کی دستیابی کے ساتھ ساتھ تکنیکی وغیرتکنیکی انسانی وسائل کی موجودگی بھی یقینی بنائی جائے اوران کا کردار اور ذمہ داریاں پہلے سے ہی متعین ہونی چاہیئیں ۔اسی طرح محکمہ صحت کے عملے کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیاررہنے کے سلسلے میں بھی خبر دار اورالرٹ کیاجائے۔ یہ ہدایا ت چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے دفتر سے تمام ڈپٹی کمشنروں کو جاری کی گئیں۔
پشاور( سٹاف رپورٹر)نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا دوست محمد نے گلوبل وارمنگ کے بڑھتے ہوئے خطرات کے تناظر میں تیز رفتار اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ صوبہ قدرتی آفات کے دہانے پر ہے ، قابل عمل منصوبہ بندی اور سوچ کے فقدان کی وجہ سے گلیشئرز جیسے اہم ترین قدرتی خزانے تباہ ہوتے ہیں اور نقصان کا باعث بن جاتے ہیں انہوں نے صوبے میں گلیشئرز کا مکمل ڈیٹا جمع کرنے ،ممکنہ سیلاب کی صورت میں ایڈوانس وارننگ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے اور دیگر حفاظتی اقدامات سمیت نجی کشتیوں اور تیراکوں کا ڈیٹا جمع کرکے رجسٹر کرنے اور بوقت ضرورت ان سے استفادہ کرنے کی ہدایت کی ہے ، انہوں نے ہدایت کی کہ اپنے وسائل کو یکجا کرکے کمزوریوں کو قوت میں تبدیل کریں ہم اس سلسلے میں مزید غفلت کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔ وہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اس موقع پر اتھارٹی کے سٹرکچر ، اختیارات، ذمہ داریوں، رابطے کے طریق کار، دائرہ کار اور دیگر پہلوؤں پر بریفنگ دی گئی نگران وزیر اعلیٰ نے اتھارٹی کے صحیح معنوں میں با اختیار ہونے اور ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے صوبے میں قدرتی آفات کی تباہ کاریوں سے بچاؤ اور گلیشیئرز جیسے اہم ترین قدرتی خزانے کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے گلیشیئرز کا ڈیٹا جمع کرنے کی ہدایت کی انہوں نے ہدایت کی کہ یہ معلوم ہونا چاہئے کہ کتنے گلیشئرز ہیں ، انکی عمر کیا ہے ، پگھلنے کی رفتار کتنی ہے اور کتنی مقدار میں پانی نکل رہا ہے دوست محمد نے کہا کہ ہمیں یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ قدرتی خزانوں کی تباہی کے اسباب کیا ہیں حکومتیں ان قدرتی خزانوں کے تحفظ میں ناکام کیوں رہیں انہوں نے کہا کہ اب سیاسی قیادت کو سنجیدگی سے سوچنا ہے کہ ان خزانوں کو کیسے محفوظ کیا جا سکتا ہے ، پانی ایک بہترین خزانہ اور وسیلہ ہے مگر بد قسمتی سے ہمارے ہاں جان و املاک کی تباہی کا ذریعہ بن جاتا ہے ، ہم نے اسی پانی کو معیشت کو بہتری اور عوام کی فلاح کا ذریعہ بنانا ہے جیسا کہ پوری دنیا میں ہو رہا ہے گلوبل وارمنگ کے اثرات پاکستان پر زیادہ نظر آ رہے ہیں ، ہمارے پاس متعلقہ ڈیٹا موجود ہو گا تو مستقبل کی منصوبہ بندی کر سکیں گے سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر زندگیاں بچانے کا جذبہ ہو تو کئی راستے موجود ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب کی صورت میں دور دراز سے امدادی ٹیموں کو بلاتے ہیں ہم اسی مقصد کیلئے مقامی پرائیوٹ کشتیوں اور تیراکوں کی مدد بھی لے سکتے ہیں انہیں اس سلسلے میں ریڈ الرٹ کیا جا سکتا ہے مگر اسکے لئے سب سے پہلے ڈیٹا جمع کرنا ہو گا انکو مراعات دینی ہونگی اور حوصلہ افزائی کرنی ہو گی ، وزیر اعلیٰ نے سیلاب کے تناظر میں حساس ترین علاقوں کو تین مختلف زونز میں تقسیم کرنے اور وہاں ضرورت کی بنیاد پر افرادی قوت کا انتظام کرنے کی ہدایت کی ۔