بھارت اب کمزور نہیں طاقتور ملک بن گیا ، پاکستان کو ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لئے ازخود پہل کرنی ہوگی:راج ناتھ سنگھ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ہندوستانی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے طاقت کے گھمنڈ اور جو ش میں ہوش کھوتے ہوئے بڑھک ماری ہے اور پاکستان کے خلاف روایتی الزام تراشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اب کمزور نہیں بلکہ ایک طاقتور ملک بن گیا ہے،اس لئے وہ اپنے تمام پڑوسیوں بشمول پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے تاہم پاکستان کو ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے ازخود پہل کرنی ہوگی،پاکستان کی سر زمین پر دہشت گردی کو فروغ دیا جارہا ہے، کم از کم اس کو روکا جائے،مقبوضہ کشمیر کے حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے اور وہاں کی سڑکوں پر گاڑیاں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔بھارتی ٹی وی کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہندوستانی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے پاکستان سے تعلقات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن پاکستان کو کم از کم پہل تو کرنی چاہیے، اس کی زمین پر دہشت گردی کو فروغ دیا جارہا ہے، کم از کم اس کو روکا جائے، بھارت اب کمزور نہیں بلکہ ایک طاقتور ملک بن گیا ہے۔
راجناتھ سنگھ نے مقبوضہ کشمیر کے حالات پر کہا وہاں کے حالات میں کافی سدھار آگیا ہے ،مجھے اب کی بار کشمیر کے حالات بہت اچھے نظر آئے، کشمیر کی سڑکوں پر میں نے گاڑیوں کو معمول کے مطابق چلتے ہوئے دیکھا۔ سٹیڈیم (انڈور سٹیڈیم) میں پانچ سے چھ ہزار بچوں کا آنا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہاں کے حالات بدل گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں پولیس کی 9 نئی بٹالین بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، ان میں سے دو بٹالین سرحد کے نذدیک رہنے والے نوجوانوں کے لئے ہوں گی، ان کا نام ’’ بارڈر بٹالین‘‘ ہوگا،9 بٹالین میں پانچ انڈین ریزرو بٹالین بھی شامل ہیں، ان میں 5 ہزار نوجوان بھرتی ہوں گے، اس میں ہم نے ایک شرط رکھی ہے کہ سرحدوں کے نذدیک رہائش پذیر نوجوانوں کو اس میں 60 فیصد ریزر ویشن حاصل ہوگی، اس کے علاوہ خواتین کی بھی دو بٹالین ہیں، ان میں سے جموں اور کشمیر کے لئے ایک ایک بٹالین ہے، اس میں بھی یہی شرط رکھی ہے، خواتین بٹالین سے جموں وکشمیر کی قریب 2 ہزار خواتین کو روزگار ملے گا۔بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ سرحدی گولہ باری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کے ورثاء کو دیا جانے والا معاوضہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر پانچ لاکھ روپے کردیا گیا ہے، جبکہ سرحدی علاقوں کے لئے پانچ بلٹ پروف ایمبولنس گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، اس کے علاوہ سرحدی آبادی کے لئے 14 ہزار 460 بنکر تعمیر کئے جائیں گے۔