الگ صوبے کی مخالفت کرنیوالوں کو جنوبی پنجاب میں قدم نہیں رکھنے دیں گے : شاہ محمود قریشی
ملتان+کوٹ ادو (سپیشل رپورٹر +سٹی رپورٹر +تحصیل رپورٹر)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو واپس آکر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیئے۔غیر ملکی قوتیں وزیرستان کے حالات خراب کررہی ہیں۔ اپوزیشن کے احتجاج سے اگر ادارے مضبوط اور مہنگائی کم ہوتی ہے تو ضرور کرے۔پاک فوج نے دفاعی بجٹ میں کمی رضاکارانہ طور پر کی ہے۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کونسے طبقات غیر ملکی قوتوں کے ایماء پر افراتفری چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ اس ضمن میں پیپلز پارٹی کے سیاسی رہنما مشتاق تھیم کی اپنی ساتھیوں سمیت پی ٹی (بقیہ نمبر50صفحہ12پر )
آئی میں شمولیت کے موقع پر تقریب منعقد ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا موقف کیاہے وہ کہہ رہی ہے ہم نے آواز اٹھانی ہے مہنگائی کے خلاف۔ منہگائی کا ذمہ دار کون ہے کیا یہ آٹھ ماہ کا تسلسل ہے یا گزشتہ دس سال کا۔وِزستان میں قربانیاں کس نے دیں دہشت گردوں کی بیخ کنی کس نے کی وہاں کی رونقیں بحال کس نے کی۔۔اس وقت جو معاملات چل رہے ہیں اپوزیشن کے اقدام سے کیا حالات بہتر ہوں گے کیا معیشت مستحکم ہوگی۔ اپنی پالیسی ملک کے حق میں اپنے حق میں رکھیں۔ٹورازم کو پرموٹ کر رہے ہیں۔ ماضی کے تجربات کو سامنے رکھ کر سبق سیکھنا چاہیئے ایسا قدم نہ اٹھا نا چاہیئے جو ملک کے اور ان کے اپنے نفاد میں نہ ہو۔ بیرون ملک رہنے والے آئیں ملکی معیشت کا پہیہ آگے چلے۔اگر اکھٹے ہونے سے مہنگائی کا علاج ہو سکتا ہے تو اکھٹے ہو جائیں۔ ملک ایک مشکل وقت سے دو چار ہے۔ا گر شہباز شریف وطن آرہے ہیں تو ان کو آنا چاہیئے۔شہباز شریف کو واپس آکر اپنے وعدے کے مطابق احتساب میں شامل ہونا چاہیئے فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک میں جاری مہنگائی کی موجو دہ لہر گزشتہ حکومتوں کا تسلسل ہے۔غیر ملکی قوتیں وزیرستان کے حالات خراب کررہی ہیں۔ملک میں احتجاج ہوگا تو سرمایہ کاری کیسے ہوگی ؟ اپوزیشن کے بھی مفادات پاکستان سے ہیں۔ احتجاج سے افراتفری پھیلنے سے نقصان ہوگا۔ اپوزیشن احتجاج سے جمہوریت کو کمزور کرے گی۔ اپوزیشن کے احتجاج سے مہنگائی کم ہوتی ہے تو کرلیں۔ آئی ایم ایف کے کہنے پر دفاعی بجٹ کم کرنے کی بات غلط ہے۔ پاک فوج نے رضاکارانہ طور پر بجٹ کم کیا۔دفاعی بجٹ قوم کی ضرورت ہے۔فروری کے کہنے میں بھارتی جارحیت سب کے سامنے ہے۔ پاک فوج نے ملکی معاشی حالات کے پیش نظر بجٹ کم کیا۔شہباز شریف کو واپس آنا چاہیئے۔شہباز شریف واپس آکر کیسز کا سامنا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا موقف مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔ کونسا طبقہ ہے جو غیر ملکی ایمائ پر افراتفری چاہتا ہے۔ کیا احتجاج سے معیشت مستحکم اور ادارے مضبوط ہوں گے ؟ اس ملک کے وزیر اعظم عمران خان ہیں میں وزیر اعظم کا خواہشمند نہیں ہوں۔ ایک طرف ہم غیر ملکی سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں دوسری جانب انکے اقدامات سے فائدی یوگا۔ ایسا کام نہ کریں جس سے ملک کو نقصان ہو۔ اگر آپکے احتجاج سے مہنگائی ختم ہوتی ہے تو بسم اللہ۔فوج نے اپنا بجٹ خود کم کیا ہے آئی ایم ایف یا کسی کے کہنے پر ایسا نہیں ہوا ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک، سابق ٹاو¿ن ناظم و رہنما پی ٹی آئی میاں جمیل احمد، رانا عبد الجبار ودیگر بھی موجود تھے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دربار حضرت غوث بہاﺅ الدین زکریا ملتانی پر نماز عید الفطر کی ادائیگی کے بعد ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کو آج بھی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ملک کو انتہا پسندی ،اندرونی و بیرونی خلفشار کا سامنا ہے۔ ہمیں موجودہ چیلجز سے نمٹنے کیلئے یکجاں ہونا ہوگا۔ قوم کو جتنی یکجہتی کی آج ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے قوم کوساتھ دینا ہوگا۔ پاکستان خطے میں امن کا خواہ ہے ۔ اور تمام ممالک سے دوستانہ اور برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے۔ ملک میں محفوظ ہاتھوں میں ہے ملک کا وقار بلند اور ترقی کے ایک نئے دور میں لے جائیں گے۔ نیا پاکستان کے سفر کی جانب چل پڑے ہیں۔ دنیا پاکستان کو ترقی کرتا ہوا دیکھے گی۔وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاعید کے موقع پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔اس موقع پر ہمیں مقبوضہ کشمیر ، فلسطین اور بلخصوص بھارت کے مسلمانوں کو یاد کرنا چاہئے۔ بھارت میں کروڑوں مسلمان آباد ہیں انہیں عید مبارک کہتا ہوں، بھارتی حکومت سے کہتا ہوں وہ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کریں۔بھارت میں وہ اقلیت میں ہیں لیکن ان کے حقوق ہیں، ان کے حقوق کی پاسداری کی جائے، وقت کبھی ایک سا نہیں رہتا، ہمیں سب کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیے۔جبکہوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتیں معیشت کا بہت بگاڑ کرکے گئی ہیں، معیشت کی بہتری میں وقت لگے گا، وزیر اعظم نے ہمیں ذمہ داریاں سونپی ہیں، جو وزیر کارکردگی دکھائے گا وہی آگے آئے گا، پی ٹی آئی حکومت نے غریبوں کیلئے احساس پروگرام شروع کیا ہے،وزیراعظم کے بعد کابینہ نے بھی کامیاب جوان پروگرام کی توثیق کر دی،حکومت نوجوانوں کیلئے قرض کی شرح سودکا کچھ بوجھ خود اٹھانے جا رہی ہے،ان خےالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی کے رہنماءوسابق تحصیل ےوتھ ونگ صدرکوٹ ادورانا منیب سے ملاقات کے دوران کیا،انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد نئی حکومت کو5سال کا مینڈیٹ دیا جاتا ہے، پی ٹی آئی کو5سال کا مینڈیٹ ملاہے اس کو پورا ہونے دیں،5سال بعد عوام فیصلہ کریں گے کون ٹھیک تھا اور کون غلط تھا،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی مثبت راہ پر گامزن ہے اور امن ہماری اوّلین ترجیح ہے،وزیرخارجہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا بل اسمبلی میں جمع کروا دیا ہے، صوبے کے قیام کیلئے دیگرجماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے، صوبے کی مخالفت کرنے والوں کو جنوبی پنجاب میں قدم نہیں رکھنے دیں گے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سب کو عوام کے اندر جا کر ان کے دکھوں کے مداوا کی ہدایت کی ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کیلئے قرض کی شرح سودکا کچھ بوجھ خود اٹھانے جا رہی ہے، وزیراعظم کے بعد کابینہ نے بھی کامیاب جوان پروگرام کی توثیق کر دی، مشکل معاشی حالات کے باوجود 100 ارب روپیہ مختص کر دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور وفاقی پارلیمانی سیکرٹری وزارت خزانہ مخدومزادہ زین حسین قریشی سے عید کے دوسرے روز ان کی رہائش گاہ باب القریش سیکٹریٹ ملتان میں اراکین پارلیمنٹ ، سابق بلدیاتی نمائندوں ، این اے 156 اور 157 سے تعلق رکھنے والے عمائدین ، سول سوسائٹی نمائندوں اور معززین شہر کی ایک بہت بڑی تعداد عید ملنے کے لئے آئے ۔ جن میں مخدومزادہ مرید حسین قریشی اور ان کے صاحبزادے ، صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک ، چیف وہیب قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر ، اراکین صوبائی اسمبلی حاجی جاوید اختر انصاری ، ندیم قریشی ، ملک سلیم لابر ، ملک واصف مظہر راں ، ظہیر الدین علیزئی ،وسیم خان بادوزئی ، میاں طارق عبداللہ ، حسن خان علیزئی، ناصر خان علیزئی، اعجاز حسین جنجوعہ، میاں جمیل احمد ، سید مظہر عباس گردیزی ، سید زاہد حسین گردیزی ، شخ طاہر، بابر شاہ ، ڈاکٹر علی اکبر انصاری ، الحاج مختیار انصاری ، یونس جاوید انصاری ، شیخ واجد شوکت ، چودھری ارشد ارائیں ، ذوالنورین بھٹہ، دلبر خان مہار ، دلیر خان مہار ، شبیر ارائیں سمیت سابق بلدیاتی نمائندوں ، صنعت کاروں ، سول سوسائٹی کے اراکین کی ایک بہت بڑی تعداد شامل تھی ۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور وفاقی پارلیمانی سیکرٹری مخدومزادہ زین حسین قریشی فرداً فرداً عید ملے۔ عید کی مبارک باد دی اور گھر آمد پر شکریہ ادا کیا۔
شاہ محمود