شہباز شریف کا کل نیب لاہور میں پیش ہونے کا فیصلہ، 10برسوں کیا کمایا کتنا ٹیکس دیا تفصیلات سامنے آگئیں
لاہور(خبرنگار) نیب لاہورنے اپو زیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو آخری مرتبہ 9جون کو دوبارہ طلب کر لیاہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے 9جون کو نیب لاہور میں پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اپوزیشن لیڈرشہباز شریف کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کا پاورشو پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ پولیس حکام نے دو ایس پیز کی نگرانی میں 300پولیس افسران اوراہلکاروں کو تعینا ت کرنے کاحکم دے دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈرمیاں محمد شہباز شریف نے اس حوالے سے گزشتہ روز اپنی قانونی وسیاسی ٹیم سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔ جس میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے اپنی قانونی اور سیاسی ٹیم سے مشاورت کے دوران فیصلہ کیا کہ وہ 9جون کو نیب لاہور کے سامنے ہر حال میں پیش ہوں گے۔ اس موقع پر قانونی ٹیم کی ایڈووکیٹ امجد پرویز اور سیاسی ٹیم کی عطائاللہ تارڑنے قیادت کی۔ جس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بتایا گیا کہ نیب لاہور میں تفتیش کے لیے آخری مہلت ہے اور اس میں پیش نہ ہونے پر عبوری ضمانت کا عرصہ ختم ہونے پر گرفتاری ممکن ہوسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب لاہور نے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو 9جون کو پیش ہونے کے لیے طلبی نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔ اور اپوزیشن لیڈر کو اس مرتبہ پیش ہونے کے لیے آخری مہلت دی گئی ہے۔ نیب کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے کیسوں میں تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ اور اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف سے 9جون کو تفتیش کرنے کے بعد شہباز شریف کے خلاف جاری دونوں کیسوں میں تحقیقات کو حتمی شکل دی جائے گئی۔ نیب کی ٹیم نے شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرنے کے لیے پیپر ورک مکمل کرلیاگیاہے تاہم چیئرمین نیب فیصلہ کریں گے کہ شہباز شریف کو ریفرنس سے قبل گرفتار کرنا ہے یا ریفرنس عدالت میں پیش کرنا ہے۔ نیب ذرا ئع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کو رپورٹ پیش کی گئی ہے کہ شہباز شریف اعلیٰ عدالت سے قبل از گرفتاری کی ضمانت کا عرصہ ختم ہونے پر روپوش ہو سکتے ہیں جس پر نیب حکام نے شہباز شریف کی ممکنہ فراری کے پیش نظر گرفتاری کے آپشن پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن نے اپوزیشن لیڈر اورسابق وزیراعلی پنجاب میا ں شہباز شریف کی نیب میں پیشی کے موقع پر انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ جس میں مسلم لیگ ن نے پاورشو کے لئے ملک بھر سے سیاسی رہنماء وں سرگرم کارکنوں کو کال دے دی ہے۔ اس حوالے سے عطاء اللہ تارڑکو ذمہ داری سونپی گئی ہے اورمیا ں شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کے مرکزی وصوبائی رہنماء وں سمیت سرگرم کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہوگی۔دریں اثنا 10 سالوں میں شہباز شریف نے کتنا کمایا اور کتنا ٹیکس ادا کیا یہ تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں۔ سابق وزیر اعلی نے دس سال کے دوران 8 کروڑ 1 لاکھ 1 ہزار 705 روپے کمائے، دستاویزات کے مطابق شہباز شریف نے 10 سال کے دوران 1 کروڑ 10 لاکھ 21 ہزار 89 روپے ٹیکس دیا۔شہباز شریف کی سب سے کم آمدنی 2019 میں 25 لاکھ ہوئی جس پر 3 لاکھ 33 ہزار 250 روپے ٹیکس جمع کروایا، 2009 میں شہباز شریف کی آمدنی 30 لاکھ جبکہ ٹیکس نے 3 لاکھ 93 ہزار جمع کروایا۔شہباز شریف کے مطابق انہوں نے سب سے زیادہ کمائی 2011 میں 1 کروڑ 65 لاکھ 46 ہزار 705 روپے کی اور 27 لاکھ 82 ہزار 500 جمع کروایا، دستاویزات کے مطابق گزشتہ 6 سال سے شہباز شریف کی آمدنی کم ہوئی گزشتہ 3 سال میں شہباز شریف نے 88 لاکھ کمائے جبکہ 12 لاکھ 9 ہزار 250 روپے ٹیکس جمع کروایا۔
شہباز/ پیش
لاہور (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ٹڈی دل کے حملے میں شدت کے باوجود سپرے شروع نہ ہونے اور مشینوں کی عدم فراہمی کو مجرمانہ غفلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا والا رویہ ٹڈی دَل کے معاملے میں نہ اپنایاجائے، فوری سپرے شروع کیا جائے،6 ماہ سے حکومت کو خبردار کیاجارہا ہے، تاحال مطلوبہ ساز وسامان اور سپرے مشینوں کی عدم دستیابی حیران کن ہے۔ اپنے ایک بیان میں شہبازشریف نے کہا کپاس، تل، مونگ اور دیگرنقدآور فصلوں کی تباہی نہ روکی گئی تو خدانخواستہ ملک میں بدترین قحط کی صورتحال ہوسکتی ہے۔ملک کے 35 فیصد رقبے کو ٹڈی دل سے محفوظ بنانے کیلئے وفاق اور صوبے مل کر جامع حکمت عملی بنائیں۔ٹڈی دل تلف کرنے کے لئے قومی حکمت عملی اور مناسب وسائل مہیا کئے جائیں۔فوڈ سکیورٹی قومی سلامتی میں شامل ہے، اس پر غفلت یا لاپرواہی کی گنجائش نہیں۔کورونا سے پہلے ہی ملک وقوم امتحان میں ہیں، ٹڈی دل سے فوڈسکیورٹی کا مسئلہ حالات کی سنگینی بڑھا دے گا۔وزیراعظم اور حکومت حالت انکار سے نکل کر آنکھیں کھول کر حقائق دیکھے۔ عوام اور کسان کی چیخ وپکار سنے۔715 ایکڑ پر 15 قسم کی فصلوں کا اب تک ٹڈی دل سے نقصان ہوچکا ہے جو خطرے کی گھنٹی ہے۔بلوچستان، سندھ اور پنجاب میں چولستان اور گردونواح کے علاقے ٹڈی دَل سے سب سے زیادہ متاثر ہوچکے ہیں۔
شہبازشریف