کرکٹر کی محفوظ ٹریننگ کیلئے فکرمند مینجمنٹ اب کس بات پر غور کر رہی ہے؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے ’وار‘ کے باعث کرکٹرز کی محفوظ ٹریننگ کیلئے فکر مند مینجمنٹ ٹریننگ کیمپ کیلئے تاحال کسی فیصلے پر نہیں پہنچ سکی اور ہیڈکوچ وچیف سلیکٹر مصباح الحق، ہائی پرفارمنس سینٹر کے سربراہ ندیم خان اور انٹرنیشنل پلیئرز ڈویلپمنٹ ہیڈ ثقلین مشتاق سے مشاورت کرنے لگے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) ممکنہ مالی بحران سے بچنے کیلئے کوشاں ہے جس نے کورونا وائرس خدشات کے باوجود بند دروازوں کے پیچھے انٹرنیشنل کرکٹ بحال کرنے کی پلاننگ مکمل کر لی ہے اور اس مقصد کیلئے پہلے ویسٹ انڈیز اور پھر پاکستان کیساتھ سیریز شیڈول کی ہے جس کے ذریعے کم از کم نشریاتی حقوق سے آمدنی تو حاصل ہوہی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں ویسٹ انڈین ٹیم 9جون کو پہنچ کر قرنطینہ کے بعد جولائی میں 3ٹیسٹ کھیلے گی جس کے بعد پاکستان ٹیم کو بھی ایک ماہ قبل جولائی کے پہلے ہفتے میں پہنچ کر اگست میں 3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی 20میچز کھیلنا ہیں۔
مینجمنٹ نے قبل ازیں رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں ممکنہ 30 کرکٹرز کی ٹریننگ کا سلسلہ شروع کرنے کا پلان بنایا تھا جس کیلئے نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) اور قذافی سٹیڈیم لاہور میں بائیو سیکیور ماحول یقینی بنانے پر بھی پیش رفت ہو رہی تھی مگر عید الفطر کے بعد کورونا وائرس کے پھیلاﺅ میں تیزی آ گئی اور یوں بدلتی صورتحال میں تشویش کے سائے مزید گہرے ہوتے چلے گئے اور این سی اے میں 30کرکٹرز، معاون سٹاف اور خدمت گار عملے کیلئے انتظامات ناکافی ہونے کی وجہ سے بھی فکرمندی بڑھ گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر و ہیڈکوچ مصباح الحق کی ساتھی کوچز، حال ہی میں ذمہ داریاں سنبھالنے والے ہائی پرفارمنس سینٹر کے سربراہ ندیم خان اور ہیڈ آف پلیئرز ڈویلپمنٹ ثقلین مشتاق سے مشاورت ہوئی ہے، مینجمنٹ تربیتی کیمپ جون کے تیسرے ہفتے میں لگانے کی خواہاں ہے جس دوران کھلاڑیوں کو بائیو سیکیور ماحول فراہم کرنے کیلئے پلاننگ ہو رہی ہے جبکہ ٹریننگ کیمپ میں معاونت کیلئے ہائی پرفارمنس سینٹر کے عملے کا بھی اہم کردار ہوگا۔
ابتداءمیں کرکٹرز کو چھوٹے گروپس میں بلانے کی تجویز ہے جبکہ آخری چند روز یکجا ہوکر ٹریننگ بھی ہو سکتی ہے، پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیسن اینڈ سپورٹس سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم تربیتی کیمپ کو کورونا فری بنانے کیلئے ٹیم مینجمنٹ اور پی سی بی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں، احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ایس او پیز وضع کرنے کے بعد حکومت اور طبی ماہرین کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا، دوسری جانب ڈاکٹر سہیل سلیم انگلش کرکٹ بورڈ کے بائیو سیکیورٹی پلان میں معاونت کرنے والے ماہرین کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔