توانائی و پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے مختلف آبی منصوبوں کے لیے امداد کی منظوری کا علان
اسلام آباد(آن لائن) ملک میں توانائی و پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے قومی اقتصادی رابطہ کونسل نے مختلف آبی منصوبوں کیلئے امداد کی منظوری کا اعلان کردیا ، منصوبوں میں کرم تنگی ملٹی پرپز ڈیم سٹیج ون ( کے ٹو ویئر ایگریگیشن اینڈ پاور ) کے شمالی وزیرستان میں جاری منصوبہ،سندھ واٹر سیکٹر امپرومنٹ پراجیکٹ فیز ون،گومل زام ملٹی پرپز پراجیکٹ کے حوالے سے منصوبہ ،گومل زام کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ ، آبپاشی کے منصوبوں شامل ہیں ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت عوام کے مسائل حل میں سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں ، ملک میں توانائی اور پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے مختلف منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا اور اس حوالے سے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی ، عوام کے معیار زندگی بلند کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔جمعرات کے روز قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی ( ایکنک) کا اجلاس وزیراعظم ہاﺅس میں وزیراعظم ہاﺅس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ہوا جس دوران ایکنک نے متعدد آبی منصوبوں کے حوالے سے گرانٹس کی منظوری دی ۔ اجلاس کے دوران ایکنک نے کرم تنگی ملٹی پرپز ڈیم سٹیج ون ( کے ٹو ویئر ایگریگیشن اینڈ پاور ) کے شمالی وزیرستان میں جاری منصوبے کیلئے کم سے کم لاگت 12,662.60 ملین روپے کی منظوری دی جس میں یو ایس ایڈ کی جانب سے 9,975 ملین روپے شامل ہیں ۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد قبائلی علاقہ جات میں 18.9میگا واٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت حاصل کرنا اور 16380ایکڑ زمین کو سیراب کرنے کیلئے 76.15کیوسک فیٹ فی سیکنڈ پانی کی فراہمی یقینی بنانا ہے ۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے کہا کہ قبائلی علاقہ جات کی ترقی کیلئے منصوبوں کی بروقت فراہمی نہایت ضروری ہے تاکہ وہاں کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنا کر قومی دھارے میں لایا جاسکے ۔ منصوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے مقامی آبادی کو گھریلو استعمال کیلئے پانی کی سہولت میسر ہوگی ۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت عوام کے مسائل حل میں سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں ، ملک میں توانائی اور پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے مختلف منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا اور اس حوالے سے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی ، عوام کے معیار زندگی بلند کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ ایکنک نے سندھ واٹر سیکٹر امپرومنٹ پراجیکٹ فیز ون کی کم از کم لاگت 30,353.00ملین روپے کی منظوری دی جس میں انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے منظور شدہ 28,840.4ملین روپے امداد شامل ہے ۔ حکومت سندھ اس قرضے کو اپنے وسائل سے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کو واپس کرے گی اس منصوبے کا بنیادی مقصد پانی کی موثر اور بروقت ترسیل کو یقینی بنانا اور نہری نظام کو محفوظ بنانا اور کسانوں تک ان کے حصے کے مطابق پانی کی بروقت اور محفوظ رسد یقینی بنانا ہے ۔ ایکنک نے گومل زام ملٹی پرپز پراجیکٹ کے حوالے سے منصوبے پر بھی غور کرتے ہوئے منصوبے کیلئے کم از کم لاگت 20.626ملین کی منظوری دی اس رقم کی منظوری منصوبے کے دوبارہ غور شدہ پی سی ون کے تحت دی گئی جبکہ اس منصوبے میں یو ایس ایڈ کی جانب سے 10,721.882ملین کی امداد بھی شامل ہے منصوبے کا بنیادی مقصد علاقے میں پانی کے بہاﺅ کو ہموار بنانا اور آبپاشی کیلئے 848کیوسک پانی مہیا کرنا ہے جس میں پانی کا ضیاع کم سے کم ہو اس منصوبے سے 191.139 ایکڑ زمین سیراب ہوگی جس میں وارآن نہری نظام کے تحت آنے والی 28.053ایکڑ زمین بھی شامل ہے ۔ منصوبے کے تحت 17.4میگا واٹ بجلی بھی پیدا کی جائے گی ۔گومل زام کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ اور علاقے میں زراعت کے حوالے سے پانی کی بہتر رسد اور تقسیم کے منصوبے پر غور کرتے ہوئے اس منصوبے کیلئے کم از کم لاگت 3.73ارب روپے کی منظوری دی ۔ اس منصوبے کے لئے یو ایس ایڈ کی جانب سے 2.2ارب روپے کی امداد فراہم کی جائے گی جس سے 191.139ایکڑ زمین کو قابل کاشت بناتے ہوئے 848کیوسک پانی کی فراہمی برائے آبپاشی یقینی بنائی جائے گی ۔ منصوبے کو 2014-15تک مکمل کرلیا جائے گا ۔ ایکنک کے جلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ، وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف ، وفاقی وزیر برائے اطلاعات سینیٹر پرویز رشید ، وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد ، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر سید مراد علی شاہ سمیت وفاقی و صوبائی حکومتوں کے سینئر حکام نے شرکت کی
آبی منصوبے