خواتین کابل منظوری کیلئے پیش نہ ہو سکا کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ملتوی

خواتین کابل منظوری کیلئے پیش نہ ہو سکا کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ملتوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                    لاہور(سپیشل رپورٹر) پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر آج دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا اور حکومت کی طرف سے خواتین کا بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش نہ کیا جا سکا،خرم منظور وٹو کو کشمیری طلباءکو یونیورسٹی سے نکالنے خلاف قرارداد ایوان میں پیش کرنے اجازت نہ ملنے پر احتجاجا± ایوان سے واک آو¿ٹ ‘ تحر یک انصاف کے رکن عارف عباسی بھی بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر واک آﺅٹ کر گئے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ممبران کی تحر یک التوائے کا رکے جوابات دئے گئے تاہم رکن اسمبلی شیخ علاو¿لادین نے محکمہ صحت کے بارے میں اپنی تحریک التوائے کار جواب متعلقہ وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری سے لینا کا مطالبہ کردیا ان کا کہنا تھا کہ اگر میری تحریک کا جواب انہوں نے نہیں دینا تو اسے ملتوی کردیا جائے جس پر سپیکر نے ان کی شیخ زائد ہسپتال سے متعلقہ تحریک آئندہ ہفتہ تک ملتوی کردی،شیخ علاو¿الدین نے یہ مطالبہ کیا کہ نجی چینلز کو بھی سندھ اسمبلی کی طرح ایوان کی کارروائی کی کوریج کی اجازت دی جائے اس سے ہماری کارکردگی بہتر ہو گی، اور ان کی تائید اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے بھی کی ، جس پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نجی چینلز کو کوریج کی اجازت ہونی چاہیے اور اس سے کارکردگی میں بھی فرق آئے گا، اس سلسلہ میں سپیکر رانامحمد اقبال اور میڈیا کے نمایندوں سے بھی بات چل رہی ہے لیکن فی الحال ہمارے پاس جگہ کی کمی ہے پھر بھی ہم یہ سہولت نجی چینلز کو دینے کے لئے تیار ہیں اور اس کے لئے مزید فنڈز بھی آئندہ بجٹ میں رکھے جائیں گے،اپوزیشن لیڈر کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں تک لاہور میں شروع کئے گئے پراجیکٹ سے متاثر ہونے والے افراد کا تعلق ہے تواس میں کوئی صداقت نہیں کہ انہیں معاوضہ نہیں مل رہا بلکہ وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف اس معاملہ کو خود مانیٹر کررہے ہیں کہ اور جن کی دکانیں اور گھر ان پراجیکٹ کی زد میں آئے ہیں انہیں مارکیٹ ریٹ کے مطابق رقم ادا کی جارہی ہے اور کوئی ایسا کیس نہیں ہے جسے یہ رقم ادا نہ کیم جا رہی ہو اگر اپوزیشن کے علم ہے تو وہ ہمیں بتائیں ان کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا ئے گا۔پی ٹی آئی کے عارف عباسی نے کہا کہ پنجاب حکومت راوالپنڈی نے میٹرو پراجیکٹ جو شروع کرنے جا رہی ہے وہاں کے عوام نے اس منصوبے کو مسترد کردیا ہے اور اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ، یہ عوام کے لئے نہیں بلکہ حکمرانوں کے اپنے مفاد کا منصوبہ ہے جس پر صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ جب لاہور کی میٹرو بس بنی تھی تو اس وقت بھی لوگوں نے بہت شور ڈالاتھا کہ یہ 70ارب کا منصوبہ ہے بڑا مہنگا ہے اور ہم نے کہا تھا کہ یہ 30ارب کا ہے اور عوام کا یہ مقبول ترین منصوبہ ہے جس پر روزانہ ایک لاکھ74ہزار مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں اور میں یہ دعوے سے کہتا ہوں کہ راوالپنڈی میٹربس منصوبہ لاہور سے زیادہ مقبول ہوگا۔ اگر اپوزیشن رک یہ سمجھتے ہیں کہ اس میں کوئی کرپشن ہے تو وہ تحریری لے آئیں اس کا جواب دین گے۔ سپیکر کی طرف سے سرکاری کارروائی کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ۔ اپوزیشن کی طرف سے شور شروع کردیا کہ اور عراف عباسی مسلسل بولتے رہے کہ مجھے بات کرنے کی اجازت دی جائے اور ان کا ساتھ دیگر اپوزیشن ممبران نے بھی دیا اسی شور میں احسن ریاض فتیانہ اورمحمد آصف کی طرف سے کورم کی نشاندہی کردی گئی لیکن سپیکر نے ان کی آواز کو نہ سنا اور صوبائی وزیر قانون نے کورم کی نشاندہی کے باوجود ”آرڈیننس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پنجاب2014ئ“ ایوان میں متعارف کرایا۔لیکن حکومت کورم کی نشادہی کی وجہ سے خواتین کی مناسب نمائندگی کے حوالے سے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش نہ کر سکی ۔گھنٹیا ں بھی بجائی گئیں رانا ثنا ءاللہ خان بھی ممبران کو ڈھونڈنے گئے لیکن ممبران کی مطلوبہ تعاد پوری نہ ہو سکی جس سپیکر نے اجلاس آج دوپہر2بجے تک ملتوی کردیا ۔
پنجاب اسمبلی

مزید :

صفحہ اول -