فاٹا ارکان کا چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
اسلام آباد(اے این این)فاٹا اراکین نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدارتی آرڈیننس سے ہار س ٹریڈنگ کو تقویت ملی ، فاٹا سینیٹ انتخابات کے بغیر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب متنازعہ ہو گا۔ قومی اسمبلی میں فاٹا کے پارلیمانی لیڈر غازی گلاب جمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راتوں رات جاری کیے گئے صدارتی فرمان سے ہارس ٹریڈنگ کو تقویت ملی آرڈیننس کو فوری طور پر واپس لیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا سینیٹ الیکشن کے بغیر چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب متنازعہ ہو گا اسے کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اراکین کی غیر موجودگی میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو عدالت میں چیلنج کرینگے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر فاٹا انتخابات کے بغیر چیئرمین ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کیا گیا تو ہم یہ سمجھنے میں حق بجانب ہونگے کہ فاٹا کو انتظامی و سیاسی طور پر پاکستان کا حصہ نہیں سمجھا جاتا کیونکہ 22ویں ترمیم پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جاسکتی ہے تو فاٹا کے حوالے سے کیوں نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سینیٹ انتخابات کو بلا جواز متنازعہ بنایا ہے صدارتی حکمنامہ فوری طور پر واپس لیا جائے کیونکہ اس اقدام سے ہارس ٹریڈنگ کو مزید تقویت دی گئی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے پہلے فاٹا کے سینیٹ الیکشن کرائے جائیں اور تمام سیاسی جماعتیں ہمارے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں ۔