”آج کس موضوع پر میڈیا سے گفتگو کروں“ نواز شریف نے کمرہ عدالت میں مشورہ مانگا تو آگے سے وکیل نے ایسا جواب دے دیا کہ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے احتساب عدالت کے کمرے میں وکلا سے گفتگو کے دوران مشورہ مانگا کہ آج کس موضوع پر گفتگو کی جائے۔
نوازشریف نے کمرہ عدالت میں وکلا سے مشاورت کی اور کہا اب تک کوئی کام کی چیز سامنے نہیں آئی 6 ماہ میں کچھ نہیں ملاتو اب اگلے 2 ماہ میں کیاملے گا؟ سب سیاسی ایجنڈے کے تحت کیا جا رہا ہے۔وکلا سے گفتگو کے دوران نواز شریف نے وکلا سے مشورہ مانگا کہ آج میڈیا سے کیا گفتگو کریں؟ جس پر ایڈووکیٹ امجدپرویزنے نواز شریف کو مشورہ دیا ’ آپ جو بہتر سمجھیں وہ گفتگو کریں، آپ تو جج کے آنے سے پہلے ہی کمرہ عدالت پہنچ جاتے ہیں‘۔
گرینڈ ڈیزائن کے تحت سارا کام ہورہاہے، وزیر اعظم کو نااہل کرانے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے: نواز شریف
اس موقع پر پرویز رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ٹرائل مکمل کرنے کیلئے 6 ماہ کا وقت دیا تھا میاں صاحب نے تو اتنا تعاون کیا کہ کیس 4 ماہ میں مکمل ہو جانا چاہیے تھا، لگتا ہے ان کے پاس کچھ نہیں ہے۔
میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ کیس میں کچھ نہیں ہے ، واجد ضیا نے کل کہا کہ والیم 10 غیر متعلقہ ہے، تحقیقات اب ہورہی ہیں توپہلے کیا پیش کیا گیا؟ اس دور یا پچھلے ادوار میں کرپشن کا ایک بھی کیس دکھائیں، 5 بار پبلک آفس ہولڈر رہا لیکن کرپشن کا ایک بھی کیس نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پیدائش سے پہلے کے اثاثے ڈھونڈے جارہے ہیں، پانا مافیصلے سے پہلے بلیک لا ڈکشنری کا نہیں سنا تھا۔