نواز شریف نے شہباز شریف سے ملاقات کے دوران علاج معالجے سے متعلق افسوسناک بات بتا دی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے جمعرات کو جیل میں سابق وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا، اس دورا ن نوازشریف نے اپنے بھائی شہباز شریف سے گفتگو میں کہاکہ جب مجھے سروسز ، پی آئی سی اور جناح ہسپتال لے جایا گیا تو وہاں کے ڈاکٹرز نے کہاکہ ہمیں صرف بیماری کی نوعیت پتہ لگانے کا کہاگیا ہے، ہم علاج شروع نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز نے علاج شروع کرنے کے حوالے سے بے بسی ظاہر کی اور کہا کہ یہ ہمارا مینڈیٹ نہیں ہے، ہمیں حکومت نے علاج نہیں صرف انویسٹی گیشن (تشخیص)کا کہاہے۔انہوں نے کہاکہ علاج کے نام پرجو سلوک میرے ساتھ پہلے کیا گیا، اب پھر حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ اور مزید تضحیک برداشت نہیں کرونگا،حکومت ایک مرتبہ پھر تمسخر اڑانے کا ارادہ رکھتی ہے۔اہلخانہ کے اصرار کے باوجود نوازشریف نے ہسپتال منتقل ہونے سے ایک مرتبہ پھر معذرت کرلی۔ جبکہ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہاکہ محمد نواز شریف علالت کے باوجود مکمل حوصلے میں اور اللہ پر بھروسہ کئے ہوئے ہیں،نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور انہیں کئی دن سے مسلسل انجائنا کی تکلیف ہورہی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر نے کہاکہ گزشتہ روز پی آئی سی اور کے ای کے سینیئر پروفیسرز نے نوازشریف کا جیل میں معائنہ کیا اور ان کی صحت کے حوالے سے سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا اور ایک مرتبہ پھر میاں صاحب کے فوری علاج شروع کرنے کا مشورہ دیا۔ شہباز شریف کاکہناتھا نواز شریف کو جنوری سے دل کی تکلیف شروع ہوئی مگر حکومت علاج کے معاملے پر بے حسی کامظاہرہ کرتی رہی۔حکومت کی طرف سے تین مرتبہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم کے ساتھ علاج کے معاملے پر بھی انتقام اور سیاست کرنا افسوسناک ہے:۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بتایا کہ نوازشریف پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سمیت اپوزیشن کے تمام رہنماوں اور عوام کی جانب سے نیک خواہشات کے اظہار پر ان کے مشکور ہیں۔