لیاقت بلوچ کی زیرصدارت جماعت اسلامی انتخابی بورڈ کا اجلاس

  لیاقت بلوچ کی زیرصدارت جماعت اسلامی انتخابی بورڈ کا اجلاس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان اور صدر مجلس قائمہ برائے سیاسی وانتخابی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں وفاقی وصوبائی حکومتوں کی کارکردگی مایوس کن ہے، کراچی میں پی ٹی آئی نے بس کو مس کردیا ہے، مسائل کا واحد حل قبل ازوقت شفاف وغیرجانبدار انتخابات کا انعقاد ہے، جماعت اسلامی اللہ پر توکل،نظریاتی جدوجہدکے ساتھ آگے بڑھ کر اپنے نام ونشان کے تحت انتخابات میں حصہ لے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباآڈیٹوریم میں جماعت اسلامی سندھ کے بلدیاتی انتخابی بورڈ کے اجلاس سے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔قبل ازیں صوبائی بورڈ کے صدر ممتاز حسین سہتو ایڈوکیٹ نے صوبے کی جائزہ رپورٹ پیش کی۔ اجلاس میں صوبائی امیر محمد حسین محنتی،قیم کاشف سعید شیخ،نائب امیر پروفیسر نظام الدین میمن ودیگرذمہ داران بھی ساتھ موجود تھے۔لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ ریاست وسیاست ایک پیج پر نہ ہونے کی وجہ سے پارلیمنٹ کی اہمیت کو ختم، پنجاب میں مذاق، کے پی کے میں گروہ بندی اور بلوچستان میں باب بیٹے کے اکٹھے ہونے کے باوجود رسہ کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تو موجودہ حکومت کے سرپرست اور ان کو لانے والے بھی حیران وپریشان ہیں۔انہوں نے کہاکہ وفاق اور صوبہ سندھ کی حکومت نے کراچی کے عوام کو مایوس کیا ہے جس کی وجہ سے ملک کا سب سے بڑا اور دارلخلافہ شہرکراچی اس وقت لاوارث اور کچرا کنڈی بنا ہوا ہے، شہری صاف پانی،تعلیم اور ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولیات سے محروم ہیں عدالتی احکامات کے باوجود حکمرانوں کے کان پرجون تک نہیں رینگتی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ان ہاس تبدیلی کا شوشہ ملک وجمہوریت کیلئے بہتر نہیں ہے،حکومتی بلند بانگ دعوں کے برعکس کمر توڑ مہنگائی اور بے روزگاری نے عام آدمی کا جینا مشکل بنادیا ہے، قومی محصولات،جی ٹی پی کم ہورہی ہے،افراط زر بڑھ رہا ہے،،پیداواری لاگت اتنی بڑھ گئی ہے کہ جس سے صنعت وزراعت کا پہیہ چلنا مشکل ہوگیا ہے، سودی نظام معیشت اور کڑی شرائط کی وجہ سے ملک کو عملی طور پر آئی ایم ایف سمیت عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی میں دینے کی کوشش کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے پھلی ایٹمی اسلامی مملکت کی آزادی وخودمختاری بھی دا پر لگ گئی ہے۔اجلاس میں کراچی تا کشمور بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں اور بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔