دربار فریدؒ سے تاریخی نوادرات،قیمتی اشیاء چوری ہونیکا انکشاف
را جن پور،مٹھن کوٹ(نامہ نگار، نمائندہ خصوصی، ڈسٹرکٹ رپورٹر) اوقاف نے دربار فرید کو اپنی تحویل میں لیتے وقت ہمارے ساتھ جو معاہدہ کیا تھا اس میں عمل درآمد کرنے میں نا کام رہا ہے۔دربار فرید پر تزئین و آرائش کی بجائے تاریخی نوادرات و اشیاء جو دربار کی زینت تھیں چوری ہو چکی ہیں ان خیالات کا اظہار سجادہ نشین دربار فرید کے فرزند خواجہ محمد فرید کوریجہ نے فرید محل کوٹ مٹھن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ دربار فرید اور ملحقہ پراپرٹی کو معاہدے کے (بقیہ نمبر32صفحہ6پر)
مطابق ڈیرہ غازی خان اور پہاولپور ڈویژن میں خرچ کرنی تھی مگر یہ افسران کے اللے تللوں پر ہی خرچ کر دی جاتی ہے اپنے ان جرائم پر پردہ ڈالنے کیلئے خود ساختہ سجادہ نشین اور ولی عہد بنائے ہوئے ہیں دربار فرید پر رکھے کیش بکسوں میں جانے والی رقم ان کی جیبوں میں منتقل کر دی جاتی ہے۔دربار فرید کی اتنی آمدنی ہے کہ محکمہ اوقاف دس سالوں کیلئے ہمیں واپس کر دے تو ہر اینٹ سونے کی لگ سکتی ہے اور اس کے بعد بھی رقم بچ جائے گی ہمارے خاندان نے دربار کے ساتھ ہزاروں ایکڑ قیمتی اراضی اور پلاٹس بھی محکمہ اوقاف کے حوالے کیے تھے جس پر افسران کی سرپرستی میں قبضے کرایے جا رہے ہیں اگر ان کی نیلامی کرا دی جائے تو کروڑوں روپے انکم میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ملک میں ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن ہو رہے ہیں مگر کوٹ مٹھن میں ان افسران کی سرپرستی میں قبضے ہو رہے ہیں۔دربار فرید کی خستہ حالت عقیدت مندان فرید کیلئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے محکمہ کا اوقاف خاندان فرید کے ساتھ کیے گیے معاہدے پر عملدرآمد کرائے۔
انکشاف