وزیر اعظم نے اپنے ممبران کو بکاؤ مال کہا‘ عطاء اللہ

  وزیر اعظم نے اپنے ممبران کو بکاؤ مال کہا‘ عطاء اللہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چکدرہ (نمائندہ پاکستان) پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے کسی عام ادمی کا داخلہ ممنوع تھا اجکل ناچنے کے لئے لوگوں کو بلایا جاتا ہے اور اسٹبلشمنٹ کو پیغام دینا ہوتا ہے کہ عوام ہمارے ساتھ ہے پی ٹی ائی نے سیاست کا جنازہ نکال دیا اللہ خیر کریں عوام خانہ جنگی کی طرف جارہے ہے پہلے جلسوں میں سیاسی لفظوں کی گو لہ باری ہوتی تھی لیکن افسوس اجکل بھائی ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوگئے دوسرے طرف امن وامان کا مسلۂ پیدا ہوتا ہے عطاء اللہ خان۔انہی خیالات کا اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ کے صوبائی سینئر نائب صدر عطا ء اللہ خان ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نادان حکومت اعتماد کا ووٹ لینے کے وقت ورکرز کو بلاتے ہے کہ میدان جنگ بنایا جائے تاکہ اندر ہم اپنے مقاصد میں کامیاب ہوجائے کیونکہ اسمبلی میں محسن داوڑ موجود تھے وہ کہتے ہے کہ یہ تعداد اسمبلی میں موجود ہی نہیں تھی تو کیسے 178 ووٹ کاسٹ ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت اور اتحادیوں کی کل تعداد 180ہے لیکن ڈسکہ اور واڈا کا سیٹ خالی ہے تو178 ہوئی لیکن ایک ازاد ممبر اسمبلی میں نہیں ایا،سپیکر اور وزیر اعظم ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا اور بی این پی کے چار اراکین غیر حاضر تھے تو اس کو کتنے ووٹ کاسٹ ہوئے اس کو 172اراکین کی ضرورت ہوتی ہے وہ بھی نہیں ملے تو کیا وہ کامیاب ہوئے انھوں نے کہا کہ اس کے تحقیقات ہونی چاہیے اس کی روکرز سے کیا گلہ وہ خود قوم سے خطاب میں الیکشن کمیشن کو دھمکی دتے ہے انھوں نے کہا کہ جب سنجرانی کو سینٹ  چیرمین بنانے کے لیے زرداری سے ہاتھ ملائے اس وقت ان کے پاس کتنے سینٹرز تھے تو اس وقت زرداری اچھا انسان تھے اور جب اعتماد کا ووٹ حاصل کی تو اسمبلی میں زرداری اور نواز شریف کو نازیبا الفاظ سے یاد کرتے ہے چیف جسٹس آف پاکستا ن اس کے خلاف ایکشن لے اور اس کو تاحیات نااہل کریں انھوں نے کہا کہ جب پی ٹی ائی سیاست میں ائی تو سیاست کو بدنام کیا بھائی بھائی کے دشمن بن گئے انھوں نے کہا کہ عمران نے اپنے ممبران کو گالی دی ان کو منافق کہا اور انہی منافقوں نے ان کو بچایا پہلے اس نے کہا کہ میں ان کو نہیں چھوڑونگا اور شام کو کھانے پر بلوایا اور کہا کہ ووٹ دیں سب کا معاف کرونگا ہر دفعہ یوٹرن لینا اس کی عادت ہوگئی ہے انھوں نے کہا مریم اورنگزیب اور احسن اقبال کے ساتھ جو ہوا قابل مذمت ہے جوتا مارنے والے کے خلاف انکوارئی کی جائے اور اسکو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ ائندہ کوئی ایسی حرکت نہ کریں تمام پارٹیوں کے رہنما قابل احترام ہے اور ہم سب کا فرض ہے کہ اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے