دعوتِ ولیمہ کے اصول
پہلا اصول: دعوت ولیمہ میں دو طرح کے آئٹم ہوتے ہیں؛ایک وہ جو ریپیٹ ہوتے ہیں مثلاً گوشت، روٹیاں اور حلوہ وغیرہ جبکہ دوسرے آئٹم وہ ہوتے ہیں جو ریپیٹ نہیں ہوتے مثلاً رشین سیلڈ وغیرہ۔ لہذا جب کھانا ”کھل“ جائے تو آپ کا سب سے پہلا ٹارگٹ یہی نان ریپیٹ ایبل آئٹم ہونا چاہئیں۔ اصل شکاری وہی جو پہلی فرصت میں ان کا شکار کرے ۔ ایک دفعہ یہ آئٹم میدان سے غائب ہو گئے تو پھر چاہے آپ کا تعلق کسی بھی ایجنسی سے ہو، آپ ان کا سراغ لگا پائیں گے اور نہ ہی کسی سے پوچھ گچھ کر پائیں گے۔بلکہ بہتر یہی ہے کہ وقت سے پہلے جائیں اور اپنا مورچا اسی ٹیبل کے قریب کیموفلاج کر لیں جہاں یہ آئٹم دستیاب ہوں۔ اگر ممکن ہو تو اس طرح کے آئٹم پلیٹ میں ڈالنے والا بڑا چمچ گھر سے ساتھ لے جائیں۔اگر گھر سے لینا بھول جائیں تو کسی بھی طرح موقع پا کر ڈونگے میں پڑا چمچ ہی اپنے قابو میں کر لیں کیونکہ کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب تک چمچ ہاتھ میں آتا ہے تب تک یہ آئٹم ڈشیں ہاتھ سے نکل جاتی ہیں۔
دوسرا اصول: اس چکر میں ہر گز نہیں پڑنا کہ کون سی پلیٹ کا مصرف کیا ہے؟ ہم انسانوں نے اپنی طرح پلیٹوں میں بھی تفریق ڈال دی ہے کہ یہ پلیٹ سالن کی ہے، یہ کھیر کی ہے اور یہ آئس کریم کی ہے وغیرہ وغیرہ۔دعوتِ ولیمہ سے استفادہ کرنے میں یہی چیز سب سے بڑی رکاوٹ بنتی ہے۔آپ نے اس طرف بالکل دھیان نہیں دینا کہ لوگ کیا کہیں گے بلکہ اپنے پیٹ کی سننی ہے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے؟لہذا آئسکریم، قلفہ کھیر، کسٹرڈ اور سلاد ہمیشہ بڑی پلیٹ میں ڈالنا۔ اگر چھوٹی پلیٹ میں ڈالو گے تو لگے گا کہ بہت زیادہ ڈال لیا ہے جبکہ پلیٹ اگر بڑی ہو گی تو لمبا ہاتھ مارنے کے باوجود کسی کو کچھ نظر نہیں آئے گا کیونکہ ملکی قانون بھی یہی ہے کہ بڑا ہاتھ مارنے والے نظر انداز کیے جاتے ہیں لہذا دعوت ولیمہ کو اس ملکی قانون کے شکنجے میں لا کر اچھے ”ناگرک“ ہونے کا عملی ثبوت دیں اور ویسے بھی”دانے دانے پر لکھا ہے کھانے والے کانام“، دانے دانے پر جناب، پلیٹ پلیٹ پر نہیں۔
تیسرااصول: پلیٹ میں شروع میں ہی تین چار لوگوں کا کھانا ڈال لیا کریں۔شرمندگی تو ہو گی لیکن اس سے بچنے کا حل بھی موجود ہے اور وہ یہ کہ پلیٹ میں چمچ بھی تین چار ہی ہونے چاہئیں۔ دیکھنے والا یہی سمجھے گا کہ آپ نے تین چار دوستوں کا کھانا ڈالا ہے اور وہ بھی ایک ہی پلیٹ میں۔اس کا ایک فائدہ تو یہ ہو گا کہ لوگ آپ اور دوستوں کے مثالی اتفاق کو دل ہی دل میں سراہیں گے اور دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ لوگ اس بات پر بھی حیران ہوں گے کہ اس افراتفری میں بھی یہ کیسے سکون سے کھا رہا ہے اور اسے اس بات کی کوئی فکر نہیں کہ اگر کوئی چیز ختم ہو گئی تو کیا ہو گا؟دیکھنے والے کو کیا پتا کہ پلیٹ میں اتنا کچھ ہے کہ بچ تو سکتا ہے لیکن ختم نہیں ہو سکتا۔ ظاہر ہے کہ آپ ولیمے کی کرسی پر ہی بیٹھے ہیں، کسی بڑے دفتر کی کسی بڑی کرسی پر تو بیٹھے نہیں کہ ہزاروں کا رزق کھا جائیں اور ڈکار تک نہ آئے، لہذا آپ سے سارا کھانا تو کھایا نہیں جائے گا۔جب کھانا بچ جائے تو پلیٹ رکھنے کے لیے اس ٹیبل کا انتخاب کیجیے جہاں سب سے زیادہ رش ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک آپ کی کم خوراکی کی تشہیر ہو سکے۔
چوتھا اصول: اس اہم اصول کا تعلق بوتلوں کے ساتھ ہے۔اگر بوتلیں بڑی ہوں تو گھر سے کچھ سٹرا ساتھ لے جائیں اور دو تین بوتلیں کھول کر ان میں دو دو سٹرا ڈال کر ایک طرف رکھ دیں۔ مزید تسلی کے لیے ان میں نان کے دو تین چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ڈال دیں۔لوگ ان بوتلوں میں نان کے ٹکڑے دیکھ کر اگنور کرتے ہوئے کسی اور جانب رخ کر لیں گے۔ اگر بوتلیں بڑی نہ ہوں بلکہ ریگولر ہوں تو زیادہ زیادہ سے استفادہ کرنے کے لیے ایسا کریں کہ پانچ چھ بوتلیں کھولیں اور دوتین گھونٹ پی کر رکھتے جائیں۔ آپ کی منہ لگی بوتل کو کوئی بھی منہ نہیں لگائے۔ جب آپ ایزی ہو جائیں تو ”چھٹتی نہیں ہیں ظالم سے یہ منہ سے لگی ہوئیں“ کے تحت دوبارہ انہی بوتلوں کو منہ لگا کر انہیں احساس دلائیے کہ ہم کسی کو ”ادھ“ میں نہیں چھوڑتے۔
پانچواں اصول: زیادہ بوٹیاں کھانے کے لیے نان کو بطور ڈھال استعمال کریں۔ اس مقصد کے لیے پورے کی بجائے آدھا نان ہاتھ میں رکھیں۔اس پر ایک ایک بوٹی رکھتے جائیں اور شکم میں لڑھکاتے جائیں۔ لوگ یہی سمجھیں گے کہ آپ صرف بوٹیاں ہی نہیں بلکہ نان بھی کھا رہے ہیں۔ایک طریقہ یہ ہے کہ پلیٹ بوٹیوں سے بھر کر اتنی ہی بوٹیاں کسی بڑے نان پر رکھ کر اسے شوارمے کی طرح لپیٹ لیں۔اب ایک بوٹی پلیٹ سے اٹھائیں اور لقمہ لینے کے بہانے نان کے اندر رکھی بوٹیوں سے دو بوٹیاں شکارِ شکم کر لیں۔یوں ایک نوالے سے تین شکار ہوں گے۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو ایک بڑی پلیٹ بوٹیوں سے ”اندھادھند“ بھر لیں اور اس عمل کے دوران ایک بار کسی طرف منہ لگا کر یہ آواز لگائیں:ادھر ہی بیٹھنا میں تم تینوں کا حصہ لا رہا ہوں۔ اس بڑی پلیٹ کو اٹھا کر نسبتاً کم رش والی جگہ پر جائیے اور دو تین نوالے لگا کر پلیٹ کے اندر ہی چھوڑ دیں۔ اس کے بعد ایک اور پلیٹ بھر کر اس سے کھائیں اور جب اس سے انصاف کر لیں تو پھر اطمینان سے پہلی پلیٹ کی جانب بڑھ جائیے۔