کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے وفاقی بجٹ میں اڑھائی ارب مختص کئے،سکندر بوسن

کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے وفاقی بجٹ میں اڑھائی ارب مختص کئے،سکندر بوسن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان ( سپیشل رپورٹر)سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے وزارت تحفظ خوراک و تحقیق حاجی سکندر حیات خان بوسن نے کہا کے حکومت ملک میں زراعت کو (بقیہ نمبر16صفحہ12پر )

فروغ دینے اور کسانوں کو ہر ممکنہ سہولیات پہچانے میں دن رات کوشاں ہے اور حکومت نے حکومت نے ملک میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے وفاقی بجٹ میں اڑھائی ارب روپے مختص کئے ہیں اس طرح کے آگاہی سیمینار کاشتکاروں کے لیے وقت کی اہم ضرورت ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ملتان میں منعقدہ سیمینار برائے "کپاس کی پیداواری ٹیکنالوجی" سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ کہا کہ اس وقت کاشتکاروں کا اہم مسئلہ بیج کی دستیابی ہے اور تحقاتی ادارے اس مسئلہ کے حل کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان نے کپاس کے کاشتکاروں کے لئے کاشت سے لے کر چنائی تک سو ارب روپے کی سبسڈی دی ہے اور ملک میں گزشتہ سال کی نسبت کپاس کی زیادہ پیداوار رہی اور پھٹی کی قیمتیں بھی بہترر ہیں جو کہ کسان حضرات کے لیے خوش آئند بات ہے۔کاٹن کمشنر و وائس پریزیڈنٹ ڈاکٹر خالد عبد اللہ پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحقیقاتی اداروں کی کپاس کے میدان میں کاوشوں کی بدولت ا س سال گزشتہ سال کی نسبت کپاس کی 3ملین زیادہ گھانٹھیں رہیں انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ کپاس کے وفاقی تحقیقاتی ادارے صوبائی حکومتوں کی باہمی مشاورت سے کاشتکاروں کی رہنمائی و تربیت کے لیے پوراا سیزن خصوصی ٹریننگ پروگرام کا سلسلہ جاری رکھے گی جس سے خوشحال کسان اور خوشحال پاکستان کے خواب کی تکمیل ممکن ہو سکے گی۔سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ملتان کے ڈائریکٹر داکٹر زاہد محمود نے سیمینار کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ سی سی آر آئی ملتان کے زرعی سائنسدان بدلتے موسمی حالات اور کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ کے لیے کپاس کی نئی اقسام کی تیاریوں میں مصروف عمل ہیں انہوں نے اپنے خطاب میں مزید بتایا کہ ادارہ ہذا میں کپاس کی سفید مکھی اور گلابی سنڈی کے تدارک کے لیے لیبارٹریز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جہاں ان کیڑوں پر تحقیق کا عمل جاری ہے اور تحقیقاتی نتائج سے کاشتکاروں کو کافی فائدہ ہوگا۔سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیوٹ کے مقررین زرعی سائنسدانوں ڈاکٹر فیاض احمد ، ڈاکٹر ادریس خان ،ڈاکٹر محمد نوید افضل ،مس صباحت حسین ،ڈاکٹر رابعہ سعید نے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے زمین کی صحت اور غذائی اجزاء کا کپاس کی پیداوار پر اثر ، کپاس کی کاشت اور نگہداشت، کپاس کی اچھی پیداوار کے لیے کپاس کی اقسام کا انتخاب، کپاس کے کیڑے مکوڑوں کا تدارک، کپاس کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے حکمت عملی سے متعلق جدید ٹیکنالوجی بارے اظہار خیال کیا ۔ اس کے علاوہ ترقی پسند کاشتکار صدر انجمن کاشتکاران رانا افتخار احمد اور میلسی سے تعلق رکھنے والے ترقی پسند کاشتکار نورالحق جھنڈیر نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔
سکندر بوسن