اس شخص کے چہرے کی ایسی حالت کیسے ہوئی؟ جس بیماری کو ڈاکٹر سر کا درد سمجھتے رہے وہ دراصل کیا تھی؟ جان کر آپ کو یقین نہیں آئے گا

اس شخص کے چہرے کی ایسی حالت کیسے ہوئی؟ جس بیماری کو ڈاکٹر سر کا درد سمجھتے رہے ...
اس شخص کے چہرے کی ایسی حالت کیسے ہوئی؟ جس بیماری کو ڈاکٹر سر کا درد سمجھتے رہے وہ دراصل کیا تھی؟ جان کر آپ کو یقین نہیں آئے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوز ڈیسک) اس میں کوئی شک نہیں کہ جدید دور کی میڈیکل سائنس بہت ترقی کر چکی ہے لیکن افسوس کہ آج بھی بیماریوں کی غلط تشخیص کر دی جاتی ہے۔ جب تشخیص ہی درست نا ہو تو درست علاج کیونکر ممکن ہو گا اور یہی وجہ ہے کہ اکثر اوقات یہ غلطی مریض کے لئے جان کا روگ بن جاتی ہے۔ کچھ ایسا ہی دردناک ماجرا 58سالہ ڈینی ہنٹ کے ساتھ پیش آیا جس کی بیماری کی تشخیص درست طور پر نا ہو سکی اور نتیجہ اس کے چہرے پر ایک بڑے سوراخ کی صورت میں برآمد ہوا۔


دی میٹرو کے مطابق ڈینی کو آنکھ کا کینسر لاحق تھا لیکن ڈاکٹر درست تشخیص نہیں کرسکے اور اس کی بیماری کو آدھے سر کا درد (میگرین) قرار دیتے رہے۔ ڈینی کا کہنا ہے کہ انہیں 2008ءمیں پہلی بار شدید سردرد کی بیماری لاحق ہوئی۔ ایک ڈاکٹر نے ان کی بیماری کو محض عام سردرد قرار دے دیا جبکہ دوسرے کا کہنا تھا کہ وہ آدھے سردرد کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ جب ایک طویل عرصے تک ان کی یہ بیماری جوں کی توں برقرار رہی تو بالآخر وہ لندن کے مورفیلڈ آئی ہسپتال گئے۔ یہاں پہلی بار ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کی دائیں آنکھ کی پچھلی جانب کوئی سنگین مسئلہ موجو دہے۔ جب ان کے مزید ٹیسٹ کئے گئے تو پتہ چلا کہ آنکھ کے پیچھے کینسر کی رسولی موجود تھی جس کی باریک شاخیں کافی پھیل چکی تھیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ یہ اس بات کی علامت تھی کہ خطرہ بہت بڑھ چکا تھا۔


اب ڈینی کے پاس زندگی بچانے کا ایک ہی راستہ تھا کہ آپریشن کرکے رسولی نکالی جائے لیکن اس کا مطلب یہ بھی تھا کہ انہیں اپنی آنکھ سے ہمیشہ کے لئے محروم ہونا تھا۔ بالآخر آپریشن کا ہی فیصلہ ہوا جس کے نتیجے میں ان کی دائیں آنکھ نکال دی گئی جبکہ ناک اور جبڑے کی ہڈی کا کچھ حصہ بھی کاٹنا پڑا۔ دو سال تک ان کے لئے کچھ کھانا پینا بھی ایک بڑی آزمائش سے کم نہیں تھا لیکن اب ان کی حالت کچھ بہتر ہو گئی ہے۔ ڈینی کہتے ہیں کہ کاش آغاز میں ہی ان کی بیماری کی درست تشخیص ہو جاتی تو عین ممکن تھا کہ ان کی آنکھ بچ جاتی اور چہرے پر یہ بدنما سوراخ بھی نمودار نا ہوتا۔