ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ،بڑے شہروں میں اوپی ڈیز بند ،پرائیویٹ ہسپتالوں میں رش ،لوٹ مار تیز

ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ،بڑے شہروں میں اوپی ڈیز بند ،پرائیویٹ ہسپتالوں میں رش ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان‘رحیمیارخان(وقا ئع نگار ‘ بیورو رپورٹ) ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال گزشتہ روز بھی جاری رہی نشتر ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز نے صبح سے ہی آﺅٹ ڈور وارڈز میں پرچیوں کے کاﺅنٹرز پر بیٹھ گئے اور مریضوں کی پرچی نہ بننے دی اس کا فائدہ پرائیویٹ ہسپتالوں کے ٹاﺅٹوں نے اٹھایا اور وہ مریضوں کو نشتر ہسپتال سے گھیر کر پرائیویٹ ہسپتالوں میں لے کر جاتے رہے۔ینگ ڈاکٹرز نے آﺅٹ ڈور میں ڈیوٹی ڈاکٹرز کو بھی نہ بیٹھنے دیا اور ایم ایس جو پہلے دو دن دعوٰی کرتے رہے کہ ہڑتال کامیاب نہیں ہونے دی گزشتہ روز اس سے الٹ ہوا۔صرف سیکورٹی سپروائزر صباحت شیر خان ا?ﺅٹ ڈور وارڈز کے چکر لگاتے رہے اور صرف جوس بیچنے والوں کو پکڑواتے رہے اور وہ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کو نہ روک سکے نہ ہی ڈیوٹی ڈاکٹرز کو اپنے کمروں کو بھیجا جا سکا۔مریض ذلیل ہوتے (بقیہ نمبر59صفحہ12پر )


رہے اور ا?ﺅٹ ڈور وارڈز میں کوئی ڈاکٹر انہیں دیکھنے کے لئے تیار نہ ہوا۔پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کرنے کےخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی ہے۔واضح رہے یہ قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔جس میں کہا گیا ہےصوبے بھر میں ینگ ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل سٹاف اور نرسز چھ روز سے احتجاج کررہے ہیں۔لاہور۔ملتان۔ راولپنڈی سمیت پنجاب کے کئی بڑے شہروں میں او پی ڈیز بند پڑی ہیں۔جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔ینگ ڈاکٹرز میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز ایکٹ کےخلاف احتجاج کررہے ہیں۔پنجاب حکومت سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کررہی ہے جوکہ ناقابل قبول فعل ہے۔اپوزیشن جماعتیں حکومت کوسرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کی اجازت نہیں دے گی۔ حکومت سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کرنے کا سلسلہ فوری بند کرے۔ینگ ڈاکٹرز سمیت سرکاری ہسپتالوں کے تمام ملازمین کے جائز مطالبات فی الفور تسلیم کیے جائیں۔جبکہ شیخ زید ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ۔ آﺅٹ ڈور بند مریض علاج کے لیے پریشان ، سخت گرمی اور لو میں مارے مارے پھرتے رہے کوئی ینگ ڈاکٹر مریضوں کی بات سننے کو بھی تیار نہ ہوا،مریضوں کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹرغلام ربانی نے ایمرجنسی بلاک میں مریضوں کے علاج کے لیے ڈائریکٹر ایمرجنسی کرنل(ر) منظوراحمد سے میٹنگ کے بعد فیصلہ کیا کہ آﺅٹ ڈور کے تمام مریضوں کو جو بہت زیادہ تکلیف میں مبتلاءہیں انہیں ایمرجنسی لاکر علاج کیا جائے جس پر تمام مریض ایمرجنسی آگئے جس کیوجہ سے ایمرجنسی میں مریضوں کا رش غیر معمولی ہوگیا۔صورت حال کو کنٹرول اور مریضوں کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ڈاکٹر غلام ربانی ، کرنل (ر) ڈاکٹرمنظوراحمد، ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر شبیرعالم، ڈی ایم ایس ڈاکٹر فرحانہ خالد، ڈی ایم ایس جنرل ڈاکٹر رانا الیاس احمد، ڈی ایم ایس ڈاکٹرعاکف، انچارج او پی ڈی ڈاکٹر شازیہ عامر،ڈاکٹرمسعود جہانگیر ودیگر سینئرڈاکٹرزایمرجنس میں موجود رہے اوراپنی نگرانی میں مریضوں کو طبی سہولتیں فراہم کرواتے رہے، اور ڈیوٹی پرموجود ڈاکٹرز کو ہدایات بھی جاری کرتے رہے۔ اس موقع پر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام ربانی نے کہاچونکہ پورے پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ہڑتال پر ہیں او پی ڈی میں کام نہیں ہورہا لہذا مریض پریشان ہیں اسلیئے ہم نے فیصلہ کیاہے کہ جب تک او پی ڈی میں ہڑتال کی وجہ سے کام نہیں ہوتا مریضوں کو ایمرجنسی میں ہی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں، لہذاجب ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم ہوجائیگی تب معمول کے مطابق اوپی ڈی میں ہی کام ہوگا۔اس موقع پر مریضوں اور انکے لواحقین نے ایم ایس ڈاکٹر غلام ربانی، ڈائریکٹر کرنل(ر) ڈاکٹرمنظوراحمد ودیگرڈاکٹرز کا شکریہ ادا کیاجنہوں نے بروقت مریضوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی کویقینی بنایا۔
ڈاکٹرز ہڑتال