ای نظام،مفید ہے، تعلیم کی کمی کون پوری کرے گا؟
ہمارے سٹاف رپورٹر کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی اور صوبائی محکموں کے خلاف شکایات کے ازالے کی خاطر ”آن لائن“ نظام متعارف کرا دیا گیا ہے، جس کے مطابق ”ای، کھلی کچہریاں“لگیں گی اور محکموں کے سربراہ عوام کی شکایات سن کر ان کا ازالہ کریں گے اور ایسا 20گھنٹوں میں کرنا ہو گا، نگرانی کا کام انٹیلی جنس اداروں کو دیا گیا اور رپورٹ وزیراعظم کو دی جائے گی۔رپورٹ کے مطابق یہ نظام متعارف کرا دیا گیا تاہم سرکاری طور پر اس کی تشہیر نہیں کی گئی۔ یہ نظام لاک ڈاؤن کی وجہ سے شروع کیا گیا تاکہ پولیس، واپڈا، نادرا، ریلوے، پاسپورٹ، ایل ڈی اے، واسا اور دیگر محکموں سے پیدا شکایات کا ازالہ ہو سکے۔ یہ فیصلہ صائب ہے کہ اِس سے پہلے ہی وفاقی حکومت وزیراعظم کی ہدایت اور نگرانی میں ویڈیو کانفرنس اور تبادلہ خیال کا سلسلہ شروع کئے ہوئے ہے اور وزیراعظم بہت جلد ڈیجیٹل دور میں داخل ہونے کے خواہش مند ہیں، حتیٰ کہ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے تو قومی اسمبلی کا اجلاس بھی اسی نظام کے تحت بلانے کی تجویز دی تھی، یہ الگ بات ہے کہ اب ریکوزیشن کی بنیاد پر قومی اسمبلی کا فزیکل اجلاس 11مئی کو ہو گا، جبکہ سینیٹ کا اجلاس بھی اپوزیشن کی مانگ پر بلانے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ یہ سب اپنی جگہ، لیکن ”ای، کھلی کچہریوں“ کے حوالے سے جو اہم بات یاد آئی وہ یہ ہے کہ جن لوگوں (عوام) کو متعلقہ محکموں سے شکایات ہیں اور وہ ان کا اظہار بھی کرتے ہیں تو یہ بھی معلوم کرنا ہو گا کہ ان میں سے کتنے حضرات میں ای نظام سے استفادے کی صلاحیت ہے۔ یہ مانا کہ ہمارے ملک میں موبائل بہت ہو گئے ہیں اور ریڑھی والا بھی جیب میں لئے پھرتا ہے، لیکن یہ سب بات چیت اور پیغام رسانی کے کام آتے ہیں۔ صرف تعلیم یافتہ حضرات ہی ای نظام کی سہولتوں سے مستفید ہوتے ہیں،اِس لئے یہ ای نظام بھی من جملہ عوام کے مسائل حل کرنے میں معاون نہیں ہوگا، جیسا کہ احساس پروگرام کے تحت امدادی رقم کی تقسیم کے سلسلے میں ہوا کہ ضرورت مندوں نے تعلیم یافتہ حضرات کی منت کر کے ان کے توسط سے ای درخواستیں دیں، اور کئی محروم رہے، اِس لئے جہاں اس نظام کی افادیت مسلم ہے تو وہاں یہ بھی ضرورت ہے کہ ملک میں تعلیم عام ہو کہ لوگ براہِ راست مستفید ہوں، ابھی تک حکومتی اعلانات تو بہت ہیں، لیکن عملی شکل نظر نہیں آئی، وفاقی حکومت کو چاہئے کہ اس طرف توجہ دے اور تعلیمی منصوبے جلد از جلد مکمل کرے کہ تعلیم ہی انسان کو سنوارتی ہے۔