لاک ڈاؤن کل سے مرحلہ وار ختم،چھوٹی دکانیں اور مارکیٹیں کھولنے کی اجازت، تمام تعلیمی ادارے 15جولائی تک بند، بورڈز کے تمام امتحانات منسوخ، پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پر صوبوں نے اتفاق نہیں کیا: عمران خان
اسلام آباد (دسٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے 9 مئی ہفتہ سے چھوٹی دکانیں اور مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دیدی ہے۔ فجر سے شام پانچ بجے تک کاروبار ہو سکے گا۔ پائپ ملز، پینٹ مینوفیکچرنگ، سرامیکس، ٹائلز الیکٹریکل کیبل، سٹیل اور ایلومینیم سے متعلق کاروبار بھی کھل جائیں گے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے این سی او سی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تعلیمی اداروں کی تعطیلات بڑھانے اور بورڈ امتحانات سے متعلق اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا۔ہسپتالوں کی مخصوص اور نشاندہی شدہ آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ (او پی ڈی) کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ہفتے میں 2 روز اشیائے ضروریہ کے سواتمام کاروبار اور مارکیٹیں بند رہیں گی۔فجر یعنی سحری کے بعد شام 5 بجیں تک دکانیں کھلی رہیں گی لیکن رات میں بند رکھی جائیں گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعمیراتی شعبے کے دوسرے فیز کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔محلے اور دیہی علاقوں میں دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی جبکہ چھوٹی مارکیٹوں کو بھی کھولنے کی اجازت ہوگی۔اس موقع پر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ کی دکانوں کو کھولا گیا۔ اب پائپ ملز، پینٹ مینوفیکچرنگ، سرامیکس، ٹائلز کی دکانیں کھلیں گی۔ اس کے علاوہ الیکٹریکل کیبل، سٹیل اور ایلومینیم کی دکانیں کھلیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہارڈویئر سٹور بھی کھلیں گے جبکہ مارکیٹ اور محلوں کی دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی ہے۔ ہفتے میں 2 دن دکانیں بند رہیں گی۔وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی وبائی صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس بات کا اعلان وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے وزیراعظم کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا کے خدشات کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو مزید ڈیڑھ ماہ کیلئے بند کر نے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ جون اور جولائی میں امتحانات لینے کا فیصلہ کیا تھا مگر اب تعلیمی بورڈز کے زیر اہتمام ہونیوالے تمام امتحانات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ طلبہ کوپچھلے امتحانات کی بنیاد پر ہی پروموٹ کیا جائے گا۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس کے باعث مارچ سے ملک بھر میں نافذالعمل لاک ڈاؤن میں 9 مئی سے نرمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی حکومت نے چھوٹی مارکیٹیں، دکانیں اور ہارڈ ویئر اسٹورز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں شریک وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ دکانیں فجر کے بعد سے شام 5 بجے تک کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، خوراک اور ادویات کی دکانوں کے علاوہ تمام دکانیں ہفتے میں دو روز بند رہیں گی۔حماد اظہر نے کہا کہ پائپ ملز، پینٹس بنانے والے یونٹس، الیکٹرک، اسٹیل، ایلمونیم کی تمام فیکٹریوں اور دکانوں کو کھول دیا جائے گا۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعطم عمران خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے خوف تھا کہ ہمارا بہت بڑا طبقہ دیہاڑی دار اور چھابڑی والے ہیں، اس کی اکثریت 80 فیصد ہے، خوف تھا جب سب بند کر دیا تو جو لوگ روز کماتے ہیں ان کیا بنے گا۔ان کا کہنا تھا فخر ہے ہمارے ملک میں کورونا کی اس طرح پیک نہیں آئی جس طرح یورپ کے حالات ہیں، اللہ کا کرم ہے پاکستان پر ایسا پریشر نہ پڑا جیسا یورپ میں تھا، ہم سوچتے رہے کہ کونسا وقت ہو کہ ہم لاک ڈاؤن کو کم کریں۔عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے لیکن سماجی فاصلے سے وائرس کا پھیلنا رک جاتا ہے، وائرس سے ہمارا گراف ابھی اوپر جا رہا ہے، ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں تیزی سے وائرس نہ پھیلے۔انھوں نے بتایا کہ ہم نے ہفتے سے مرحلہ وار لاک ڈاؤن کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم نے جو فیصلہ کیا وہ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر کیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ عوام کو ذمہ داری لینا پڑے گی، اگر اس مشکل مرحلے سے نکلنا ہے تو حکومت ڈنڈے کے زور سے نہیں بولے گی، حکومت اور پولیس کیا کیا کام کرسکتی ہے؟ کیا ہم پکڑ کر لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں اور وہاں ٹیسٹ کریں، یہ کوئی بھی حکومت نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کو کہا ہے کہ لوگوں کو جاکر بتائیں یہ آپ کے بھلے کے لیے ہے، اگر پھر سے کیسز بڑھ گئے تو ہمیں پھر سے سب بند کرنا پڑے گا جس کا نقصان عام اور غریب لوگوں کو ہو گا۔ان کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ ذمہ دار شہری بن کر وائرس کے اثرات سے بچنے کے لیے سب ایس او پیز پر عمل کریں، امید ہے ایک قوم بن کر اگلے مرحلے میں جائیں گے۔عمران خان نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ پر ہمارا پوری طرح اتفاق نہیں ہے، میرا خیال ہے اسے کھلنا چاہیے کیونکہ یہ عام آدمی استعمال کرتا ہے، اسد عمر سے کہا ہے کہ صوبوں سے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پر مشاورت کریں۔ان کا کہنا ہے کہ سوا لاکھ پاکستانی اس وقت باہر پھنسے ہوئے ہیں، جب وہ لوگ پاکستان آتے ہیں تو انہیں ٹیسٹ کرنا پڑتا ہے اور پھر قرنطینہ میں رکھنا پڑتا ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ صوبوں سے بات کریں اور سیلف قرنطینہ کریں، ہمارے پاس کبھی قرنطینہ کی سہولیات اتنی نہیں ہوں گی کہ لوگوں کو لاکر قرنطینہ کریں، بہتر ہوگا لوگ خود گھروں پر آئسولیٹ ہوں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مغرب میں اصل تباہی اولڈ ہومز میں پھیلی ہے اور وہاں ہلاکتیں بہت ہوئیں لیکن ہمارا فیملی سسٹم ہے، ہم بزرگوں کی ذمہ داری لیتے ہیں، خطرہ یہ ہے کہ مثبت اانے والے نوجوان کی وجہ سے بزرگ کی جان خطرے میں پڑسکتی ہے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمانڈ اینڈ کنٹرو ل کمیٹی کے سربراہ اسد عمر نے بتایا کہ تمام فیصلے صوبوں کی مشاورت سے کیے جا رہے ہیں، جتنے بھی فیصلے کر رہے ہیں اس کا مقصد انسانی زندگیاں ہیں۔ان کا کہنا تھا ٹاک شوز سے لگتا ہے کہ وفاق و صوبے دست و گریباں ہیں، وزیراعظم چاہتے تو ٹرانسپورٹ کے بارے میں فیصلہ صوبوں پر مسلط بھی کر سکتے تھے لیکن وزیراعظم تمام صوبوں سے مل کر فیصلے کرنا چاہتے ہیں۔
لاک ڈاؤن نرمی
اسلام آباد، کراچی، پشاور، لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)ملک میں کورونا سے مزید28 افراد جاں بحق ہو گئے، مریضوں کی تعداد 24898 تک جا پہنچی ہلاکتوں کی تعداد 591 ہوگئی، سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 209 افراد انتقال کرچکے ہیں کہ نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 24648 تک جاپہنچی ہے۔اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 203 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ پنجاب میں 182 اور سندھ میں 171 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ بلوچستان میں 22، اسلام آباد 4 اور گلگت بلتستان میں 3 افراد مہلک وائرس کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔ بروز جمعرات ملک بھر سے کورونا کے مزید 857 کیسز اور 28 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جن میں سندھ سے 453 کیسز 14 ہلاکتیں، پنجاب میں 118 کیسز 7 ہلاکتیں، خیبر پختونخوا میں 244 کیسز 6 ہلاکتیں، اسلام ا?باد 36 کیسز، گلگت بلتستان میں 6 کیسز اور بلوچستان سے ایک ہلاکت سامنے ا?ئی ہے۔سندھ سے کورونا کے مزید 453 کیسز رپورٹ ہوئے اور 14 ہلاکتیں بھی سامنے آئی ہیں جس کی تصدیق وزیراعلیٰ سندھ نے کی۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبے میں نئے کیسز کے بعد کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 9093 اور ہلاکتیں 171 ہوگئی ہیں۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 122 مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 1853 ہوگئی ہے۔وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس کے مزید 36 کیسز سامنے آئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کیے گئے ہیں۔سرکاری پورٹل کے مطابق نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اسلام آباد میں کیسز کی مجموعی تعداد 521 ہوگئی ہے جب کہ شہر میں وائرس سے اب تک 4 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔بلوچستان میں جمعرات کو کورونا کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تاہم کورونا سے ایک ہلاکت سامنے آئی جس کی تصدیق صوبائی محکمہ صحت نے کی جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔صوبے میں بدھ کو مزید 168 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1663 ہوگئی۔صوبے میں اب تک کورونا وائرس سے 206 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔پنجاب میں جمعرات کو کورونا کے مزید 118 کیسز اور 7 ہلاکتیں بھی سامنے آئیں جس کی تصدیق پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے کی ہے۔صوبے میں کورونا کیکیسز کی مجموعی تعداد 9195 اور ہلاکتیں 182 تک جا پہنچی ہیں۔پنجاب میں کورونا سے اب تک 3201 افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔خیبر پختونخوا میں بدھ کو کورونا سے مزید 9 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 203 تک جاپہنچی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں مزید 213 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3712 ہوگئی ہے۔محکمہ صحت نے بتایاکہ صوبے میں اب تک کورونا سے 939 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔آزاد کشمیر سے بروز بدھ کورونا وائرس کے مزید 5 کیسز سامنے ا?ئے جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کیے گئے۔پورٹل کے مطابق علاقے میں کورونا کے کیسز کی کل تعداد 76 ہوگئی ہے اور 54 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں جب کہ اب تک کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی ہے۔گلگت بلتستان میں بدھ کو مزید 2 کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 388 تک پہنچ گئی۔محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس سے 3 افراد کا انتقال ہوا ہے جبکہ اب تک 282 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں
پاکستان ہلاکتیں
واشنگٹن، بیجنگ، لندن، وارسا(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں کورونا کیسز کی تعداد میں یکدم اضافہ ہو گیا ہے جب کہ پولینڈ میں ہونے والے صدارتی انتخابات عالمگیر وبا کے باعث ملتوی کر دیے گئے ہیں۔دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 38 لاکھ 23 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جب کہ اموات کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 65 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔جونز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 12 لاکھ 63 ہزار 183 ہو چکی ہے جب کہ 74 ہزار 807 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔امریکا کی کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق کوروناوائرس کے باعث اب تک ملک میں 3 کروڑ سے زائد لوگ بے روز گار ہو چکے ہیں جب کہ ہر پانچواں بچہ غذائی قلت کا شکار ہو گیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا ٹاسک فورس کو بند کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے کہا کہ ٹاسک فورس اپنی ذمہ داریاں جاری رکھے گی۔دنیا میں کورونا کے باعث ہلاکتوں کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر موجود ملک برطانیہ کے بینک آف انگلینڈ کے مطابق برطانیہ کو کورونا وائرس کے باعث 300 سال کے شدید ترین مالی بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔بینک آف انگلینڈ کے مطابق 2020 میں برطانیہ کی معیشت میں 20 فیصد گراؤٹ ہو سکتی ہے جو 2021 میں 15 فیصد تک واپس آ سکتی ہے۔برطانیہ میں کورونا وائرس کے باعث اب تک 30 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 2 لاکھ ایک ہزار سے زیادہ متاثر ہو چکے ہیں۔بھارت میں سخت لاک ڈاؤن کے باوجود کورونا کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور گزشتہ روز بھی مزید ساڑھے 3 ہزار افراد میں کورونا کیس تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 52 ہزار 952 تک پہنچ گی ہے جب کہ ہلاک افراد کی تعداد بھی 1783 ہو چکی ہے۔بھارت میں کیسز کی زیادہ تعداد ممبئی، نئی دہلی اور احمد آباد سے سامنے آ رہی ہے، یہ تینوں شہر بھارتی معیشت کے حوالے سے اہمیت کے حامل ہیں۔برازیل میں کورونا کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد برازیل کے وزیر صحت نے پہلی بار وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کو ضروری قرار دیا ہے جب کہ پولینڈ میں لاک ڈاؤن کے باعث 5 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔نیدر لینڈز نے یکم جون سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے ریسٹورنٹس،کیفے اور میوزیم کھولنے کا اعلان کر دیا ہے جب کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننا لازم ہو گا۔ہالینڈ میں پرائمری اور نرسری اسکول آئندہ ہفتے سے کھول دیے جائیں گے جب کہ ہالینڈ میں سیکینڈری اسکول جون میں کھولے جائیں گے۔جنوبی کوریا میں بھی کورونا وبا پر قابو پانے کے بعد لاک ڈاؤن ہونے کے بعد دفاتر، عجائب گھر اور کتب خانے کھول دیے گئے ہیں تاہم سماجی فاصلوں اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کی پابندی لازمی قرار دی گئی ہے۔دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 38 لاکھ 22 ہزار 955 افراد متاثر اور 2 لاکھ 65 ہزار 84 اموات ہو چکی ہیں جب کہ 13 لاکھ 3 ہزار کے قریب افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ایران میں کورونا کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جمعرات کو ایران میں کورونا کے 1680نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 1لاکھ 1ہزار650ہوگئی ہے جبکہ مزید 78اموات کے بعد جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 6ہزار418 ہوگئی ہے۔ اب تک 81ہزار587مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو جاچکے ہٰن جسکے بعد ملک میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 13ہزار654رہ گئی ہے جن میں سے2ہزار735مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔جنوبی امریکہ کے ملک برازیل میں مہلک کورونا وائرس انتہائی تیزی سے پھیل رہا ہے اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 8588 سے تجاوز کرگئی ہے۔ مریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برازیل میں گزشتہ روز اب تک سب سے زیادہ 615 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ یہ جنوبی امریکہ کے ملک میں اب تک ایک دن میں ہونے والی سب سے سے زیادہ ہلاکتیں ہیں بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 50000 سے تجاوز کر گئی۔ وفاقی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ 24 گھنٹوں کے دوران 89 افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہونے کے بعد مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 1783سے تجاوز کر گئی ہے۔ بھارت میں لاک ڈاؤن کے باوجود کورونا وائرس پر قابو نہیں پایا جا رہا اور تیزی سے پھیلنے کا خطرہ لاحق ہے
عالمی ہلاکتیں