چین اور یورپ کے مابین مال بردار ٹرینوں کی آمدورفت میں اضافہ

چین اور یورپ کے مابین مال بردار ٹرینوں کی آمدورفت میں اضافہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


شی آن (شِنہوا)چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی سے مال بردار ٹرین ازبکستان روانہ کردی گئی جس پر 49 گاڑیاں کے فریج، چائے اور لیمپس لدے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب چائنہ ریلوے شی آن گروپ کمپنی لمٹیڈ کا کہنا ہے کہ یہ چین-یورپ روٹ پر 1 ہزار ویں مال بردار ٹرین بن گئی ہے جو رواں برس شی آن سے روانہ کی گئی ہے۔شی آن کو اس پر محض 129 دن لگے ہیں تا کہ رواں سال 1 ہزار چین یورپ مال بردار ٹرینیں چلائی جا سکیں تاہم یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 76 دن کم ہیں اور یہ کہ حالیہ روزانہ ٹریفک گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت دوگنی ہے۔ٹرین اسٹیشن پر موجود ایک عہدیدار ہوانگ شن کے مطابق نوول کروناوائرس کے وبائی مرض نے کسی حد تک بہت سارے برآمدی ٹرانسپورٹیشن چینلز کو متاثر کیا ہے جبکہ چائنہ-یورپ مال بردار ٹرین سروسز نے کاروباری اداروں کو معمول کی برآمدی تجارت برقرار رکھنے کیلئے مضبوط تعاون فراہم کیا ہے۔سال 2013 سے شی آن نے بین الاقوامی مال بردار ٹرینیں چلانے کے لئے 15 روٹ کھولے ہیں جن میں قزاقستان، بیلجیئم، جرمنی،پولینڈ اور دیگر یورپین اور وسطی ایشیائی ممالک شامل ہیں جس کے ذریعے شانشی کو یوریشیا سے منسلک کرنے کے لئے ایک گولڈن چینل قائم ہوا ہے۔
چین-یورپ مال بردار ٹرین سروس کی ٹرانسپورٹیشن استعداد کو بڑھانے کے لئے چائنہ ریلوے شی آن گروپ نے متعلقہ کمپنیوں اور حکام کے ساتھ تعاون بڑھا دیا ہے تاکہ ڈیکلریشن اور منظوری کیعمل کو تیز تر بنا کر لاگت میں کمی اور کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے۔چین اور یورپ کے مابین مال بردار ٹرینوں کی آمدورفت میں اضافہ
شی آن (شِنہوا)چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی سے مال بردار ٹرین ازبکستان روانہ کردی گئی جس پر 49 گاڑیاں کے فریج، چائے اور لیمپس لدے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب چائنہ ریلوے شی آن گروپ کمپنی لمٹیڈ کا کہنا ہے کہ یہ چین-یورپ روٹ پر 1 ہزار ویں مال بردار ٹرین بن گئی ہے جو رواں برس شی آن سے روانہ کی گئی ہے۔شی آن کو اس پر محض 129 دن لگے ہیں تا کہ رواں سال 1 ہزار چین یورپ مال بردار ٹرینیں چلائی جا سکیں تاہم یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 76 دن کم ہیں اور یہ کہ حالیہ روزانہ ٹریفک گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت دوگنی ہے۔ٹرین اسٹیشن پر موجود ایک عہدیدار ہوانگ شن کے مطابق نوول کروناوائرس کے وبائی مرض نے کسی حد تک بہت سارے برآمدی ٹرانسپورٹیشن چینلز کو متاثر کیا ہے جبکہ چائنہ-یورپ مال بردار ٹرین سروسز نے کاروباری اداروں کو معمول کی برآمدی تجارت برقرار رکھنے کیلئے مضبوط تعاون فراہم کیا ہے۔سال 2013 سے شی آن نے بین الاقوامی مال بردار ٹرینیں چلانے کے لئے 15 روٹ کھولے ہیں جن میں قزاقستان، بیلجیئم، جرمنی،پولینڈ اور دیگر یورپین اور وسطی ایشیائی ممالک شامل ہیں جس کے ذریعے شانشی کو یوریشیا سے منسلک کرنے کے لئے ایک گولڈن چینل قائم ہوا ہے۔
چین-یورپ مال بردار ٹرین سروس کی ٹرانسپورٹیشن استعداد کو بڑھانے کے لئے چائنہ ریلوے شی آن گروپ نے متعلقہ کمپنیوں اور حکام کے ساتھ تعاون بڑھا دیا ہے تاکہ ڈیکلریشن اور منظوری کیعمل کو تیز تر بنا کر لاگت میں کمی اور کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے۔

چین اور یورپ کے مابین مال بردار ٹرینوں کی آمدورفت میں اضافہ
شی آن (شِنہوا)چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی سے مال بردار ٹرین ازبکستان روانہ کردی گئی جس پر 49 گاڑیاں کے فریج، چائے اور لیمپس لدے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب چائنہ ریلوے شی آن گروپ کمپنی لمٹیڈ کا کہنا ہے کہ یہ چین-یورپ روٹ پر 1 ہزار ویں مال بردار ٹرین بن گئی ہے جو رواں برس شی آن سے روانہ کی گئی ہے۔شی آن کو اس پر محض 129 دن لگے ہیں تا کہ رواں سال 1 ہزار چین یورپ مال بردار ٹرینیں چلائی جا سکیں تاہم یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 76 دن کم ہیں اور یہ کہ حالیہ روزانہ ٹریفک گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت دوگنی ہے۔ٹرین اسٹیشن پر موجود ایک عہدیدار ہوانگ شن کے مطابق نوول کروناوائرس کے وبائی مرض نے کسی حد تک بہت سارے برآمدی ٹرانسپورٹیشن چینلز کو متاثر کیا ہے جبکہ چائنہ-یورپ مال بردار ٹرین سروسز نے کاروباری اداروں کو معمول کی برآمدی تجارت برقرار رکھنے کیلئے مضبوط تعاون فراہم کیا ہے۔سال 2013 سے شی آن نے بین الاقوامی مال بردار ٹرینیں چلانے کے لئے 15 روٹ کھولے ہیں جن میں قزاقستان، بیلجیئم، جرمنی،پولینڈ اور دیگر یورپین اور وسطی ایشیائی ممالک شامل ہیں جس کے ذریعے شانشی کو یوریشیا سے منسلک کرنے کے لئے ایک گولڈن چینل قائم ہوا ہے۔
چین-یورپ مال بردار ٹرین سروس کی ٹرانسپورٹیشن استعداد کو بڑھانے کے لئے چائنہ ریلوے شی آن گروپ نے متعلقہ کمپنیوں اور حکام کے ساتھ تعاون بڑھا دیا ہے تاکہ ڈیکلریشن اور منظوری کیعمل کو تیز تر بنا کر لاگت میں کمی اور کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے۔چین اور یورپ کے مابین مال بردار ٹرینوں کی آمدورفت میں اضافہ
شی آن (شِنہوا)چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی سے مال بردار ٹرین ازبکستان روانہ کردی گئی جس پر 49 گاڑیاں کے فریج، چائے اور لیمپس لدے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب چائنہ ریلوے شی آن گروپ کمپنی لمٹیڈ کا کہنا ہے کہ یہ چین-یورپ روٹ پر 1 ہزار ویں مال بردار ٹرین بن گئی ہے جو رواں برس شی آن سے روانہ کی گئی ہے۔شی آن کو اس پر محض 129 دن لگے ہیں تا کہ رواں سال 1 ہزار چین یورپ مال بردار ٹرینیں چلائی جا سکیں تاہم یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 76 دن کم ہیں اور یہ کہ حالیہ روزانہ ٹریفک گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت دوگنی ہے۔ٹرین اسٹیشن پر موجود ایک عہدیدار ہوانگ شن کے مطابق نوول کروناوائرس کے وبائی مرض نے کسی حد تک بہت سارے برآمدی ٹرانسپورٹیشن چینلز کو متاثر کیا ہے جبکہ چائنہ-یورپ مال بردار ٹرین سروسز نے کاروباری اداروں کو معمول کی برآمدی تجارت برقرار رکھنے کیلئے مضبوط تعاون فراہم کیا ہے۔سال 2013 سے شی آن نے بین الاقوامی مال بردار ٹرینیں چلانے کے لئے 15 روٹ کھولے ہیں جن میں قزاقستان، بیلجیئم، جرمنی،پولینڈ اور دیگر یورپین اور وسطی ایشیائی ممالک شامل ہیں جس کے ذریعے شانشی کو یوریشیا سے منسلک کرنے کے لئے ایک گولڈن چینل قائم ہوا ہے۔
چین-یورپ مال بردار ٹرین سروس کی ٹرانسپورٹیشن استعداد کو بڑھانے کے لئے چائنہ ریلوے شی آن گروپ نے متعلقہ کمپنیوں اور حکام کے ساتھ تعاون بڑھا دیا ہے تاکہ ڈیکلریشن اور منظوری کیعمل کو تیز تر بنا کر لاگت میں کمی اور کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے۔

مزید :

علاقائی -