نادرا ڈیٹا کے موثر استعمال سے ٹیکس کا دائرہ کار بڑھایا جائے: اوورسیز انویسٹر ز
اسلام آباد(آن لائن)اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے کہا ہے کہ نادرا کے ڈیٹا کے موثراستعمال سے ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع لائی جائے، زراعت سمیت دیگر شعبہ جات سے حاصل آمدنی کی دستاویز بندی کی جائے، آئندہ مالی سال 2020-21 کی بجٹ تجاویز میں او آئی سی سی آئی نے حکومت کو تجویز پیش کی کہ کووڈ۔19 وبا کے باع مراعات اور ریلیف کی بجائے معیشت کو دستاویزی شکل میں لانے کے اقدامات کئے جائیں۔ پاکستان کے پاس موزوں وقت ہے کہ زرعی شعبہ کی آمدن کو ٹیکس کے دائرہ کر میں لائے اور زرعی شعبہ سے وابستہ زمین دار طبقہ کو نادرا کے ڈیٹا کے مثر استعمال کے ذریعے پابند کیا جائے کہ وہ انکم اور ویلتھ ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں۔او آئی سی سی آئی نے مزید تجویزدی کہ مینوفیکچرنگ اور خدمات سمیت دیگر شعبوں میں روزگار فراہم کرنے اور برآمدات میں حصہ دسار شعبوں کے علاوہ دیگر شعبہ جات کی مراعات پر نظر ثانی کی جائے جبکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان لانے ووالے شعبوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔چیمبر نے کہا کہ روزگار فراہم کرنے اور برآمدات کے فروغ میں شامل شعبوں سمیت غیر ملکی سرمایہ کاری متوجہ کرنے والے شعبہ جات کے علاوہ مراعات ختم کی جائیں اور ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع کے لئے نادرا کے ڈیٹا کا مثر استعمال یقینی بنایا جائے۔اس کے علاوہ ٹیکس کے نظام کی پیچیدگیوں میں آسانی کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ ٹیکس دہندگان آسانی سے اپنے آن لائن گوشوارے اور ٹیکس جمع کرا سکیں۔