بڑے تعلیمی ادارے مالی بحران کا سکار، حکومت سوئی ہے، ایمل ولی  

بڑے تعلیمی ادارے مالی بحران کا سکار، حکومت سوئی ہے، ایمل ولی  

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(سٹی رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ صوبہ کے تاریخی اور بڑے تعلیمی ادارے مالی بحران کا شکار ہونا حکومتی نااہلی ہے،اے این پی دورحکومت میں 8یونیورسٹیاں بنائی گئیں اور انہیں انکی ضروریات سے بھی زائد فنڈز فراہم کئے گئے تاکہ بچوں کے مستقبل کو روشن بنایا جاسکے لیکن موجودہ نااہل احکمرانوں کے دور حکومت میں ہر تعلیمی ادارہ فنڈز کی کمی، یہاں تک کہ تنخواہیں دینے کا رونا رو رہے ہیں، ایسے حالات میں حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل نہ دینا اور اقدامات نہ اٹھانا شرمناک اور افسوسناک ہے۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ تاریخی اسلامیہ کالج میں تنخواہیں رواں ماہ قرض لے کر دی جارہی ہے، مئی اور جون کے تنخواہیں دینے کیلئے اب ادارے کے پاس کوئی فنڈ نہیں۔موجودہ صورتحال میں کورونا وائرس کے بعد ملبہ طالبعلموں پر ہی ڈالا جائیگا اور شاید فیس اتنی بڑھ جائیگی کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے تعلیمی اداروں میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ تعلیمی ادارے کاروباری ادارے نہیں کہ وہ خودکفیل ہوں گے اور اپنے خرچے خود اٹھائیں گے، تعلیم ضرورت نہیں بلکہ ہر بچے کا حق ہے جسکے لئے وسائل اور فنڈز کی فراہمی حکومتی ذمہ داری ہے، طالبعلموں پر بوجھ ڈالنے کی بجائے حکومت کو فنڈز کی فراہمی یقینی بنانی ہوگی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اے این پی دورحکومت میں نئے تعلیمی ادارے بنے، اساتذہ بھرتی کئے گئے، نئی عمارتیں بنائی گئیں لیکن فنڈز کا کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا بلکہ تمام اداروں کو ضرورت سے بھی زیادہ فنڈز فراہم کئے گئے تاکہ انہیں انتظامات میں کوئی مشکل درپیش نہ ہو۔ موجودہ حکمران ہمارے دورحکومت کے وزراء سے ہی کچھ سیکھنے کی کوشش کریں تاکہ انہیں پتہ چل جائے کہ انتظامات کس طرح کرنے ہیں اور اس بحران پر کس طرح قابو پانا ہے۔