تاجروں پر پولیس تشدد کے واقعات ، پاک سرزمین پارٹی بھی پولیس گردی پر پھٹ پڑی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاک سر زمین پارٹی کے وائس چیئرمین شبیر قائم خانی نے کراچی میں تاجروں پر پولیس تشدد کے واقعات پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعات کو کراچی دشمنی اور پاکستان دشمنی قرار دیا ہے،شام6بجے مارکیٹیں بند کرنے کی منطق سمجھ سے باہر ہے، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پہلے دکانیں سیل کی جاتی ہیں اور پھر لاکھوں روپے رشوت لیکر کھولی جارہی ہیں، پولیس دکانداروں سے بھتہ وصول کر رہی ہے،افسوس کہ سندھ پولیس محافظ کا نہیں بلکہ بدمعاشوں کا کردار ادا کرہی ہے۔
پاکستان ہاؤس میں تاجروں کے وفد سے بات گفتگو کرتے ہوئے شبیر قائم خانی نےکہا کہ پاکستان کو 69 فیصد اور سندھ کو 90 فیصد ریونیو دینے والے تاجروں پر پولیس کا تشدد ناقابل قبول ہے،کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے غریب عوام پہلے ہی متاثر ہیں، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کے لیے تاجروں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، تجارت کے اوقاتِ کار اتنے کم ہیں کہ خریداری کے لیے مارکیٹوں میں رش لگ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں سٹریٹ کرائمز کی وارداتیں بڑھ گئیں ہیں جس کی وجہ سے عوام لاکھوں روپے مالیت سے محروم ہو رہے جو سرا سر ظلم ہے،ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں پولیس گردی فوری بند کروائی جائے اور شہریوں کے مسائل حل کے لئے اقدامات کئے جائیں۔