حضرت آدم اور حضرت موسیٰ علیہم السلام کی بحث
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : آدم (علیہ السلام) اور موسیٰ (علیہ السلام ) میں اپنے پروردگار کے ہاں بحث ہوئی ۔ چنانچہ آدم (علیہ السلام ) نے موسیٰ (علیہ السلام ) کو لاجواب کر دیا ۔ موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا : آپ وہ آدم ہو جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے بنایا ، اپنی روح آپ کے اندر پھونکی ، آپ کو اپنے فرشتوں سے سجدہ کرایا اور آپ کو اپنی جنت میں بسایا۔ اس کے باوجود آپ نے اپنی غلطی کے باعث لوگوں کو زمین پر گرا ڈالا۔
آدم (علیہ السلام ) نے کہا : تم موسیٰ ہو جسے اللہ تعالیٰ نے اپنی رسالت اور اپنے کلام کی فضیلت دے کر برگزیدہ کیا۔ تجھے تورات کی تختیاں دیں جن میں ہر چیز کی وضاحت تھی اور سرگوشی کے ذریعے سے تجھے تقرب عطا کیا۔ پھر ( بتاؤ) میری پیدایش سے کتنا عرصہ پہلے تم نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے تورات لکھ دی تھی ، موسیٰ (علیہ السلام ) نے بتایا : چالیس سال پہلے۔ آدم (علیہ السلام ) نے پوچھا : کیا تم نے اس میں( لکھا ) پایا : آدم نے اپنے رب کی نافرمانی کی اور بھٹک گیا۔ موسیٰ (علیہ السلام ) نے جواب دیا : ہاں۔
آدم (علیہ السلام ) نے کہا : تم مجھے میرے اس عمل پر ملامت کر رہے ہوجو اللہ تعالیٰ نے میرے اوپر لازم کر رکھا تھا کہ میں اسے انجام دوں اور وہ بھی میری تخلیق سے 40سال پہلے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (اس طرح ) آدم (علیہ السلام ) نے موسیٰ (علیہ السلام) کو چپ کرادیا۔
(صحیح مسلم)