کورونا وائرس 21 روز میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 17 حاضر سروس اور 10 ریٹائرڈ پروفیسرز کی جان لے گیا
علی گڑھ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت میں کورونا کی دوسری بدترین لہر جاری ہے جس کا بڑا نقصان تاریخی درسگاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو 27 پروفیسرز کی اموات کی صورت میں اٹھانا پڑا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ 21 روز کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 17 حاضر سروس اور 10 ریٹائرڈ پروفیسرز کورونا کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ کورونا کے باعث آج (ہفتہ کو) فیکلٹی آف لا کے ڈین پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج ہسپتال میں اپنی جان گنوائی ہے۔
گزشتہ روز (جمعۃ الوداع کو) 58 سالہ پروفیسر شاداب احمد خان اور 55 سالہ پروفیسر رفیق الزماں خان نے جانین گنوائی تھیں۔ پروفیسر شاداب خان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج ہسپتال کے ڈیپارٹمنٹ آف میڈیسن کے چیئرمین تھے۔ وہ گزشتہ سال مارچ میں کورونا پھیلنے کے بعد سے ہی انتہائی متحرک تھے اور انہوں نے اس وبا سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ گزشتہ روز انتقال کرنے والے پروفیسر رفیق الزماں کمپیوٹر سائنسز کے پروفیسر تھے۔
بدھ کے روز اے ایم یو کے پروفیسر خالد بن یوسف کا کورونا کے باعث انتقال ہوا تھا۔ وہ سنسکرت زبان کے معروف سکالر تھے، اس کے علاوہ وہ پہلے مسلمان تھے جنہوں نے رگ وید میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی۔
علاوہ ازیں اے ایم یو کے پروفیسر محمد علی خان (60)، پروفیسر قاضی محمد جمشید (55)، پروفیسر غفران احمد (54)، پروفیسر ساجد علی خان (63)، ڈاکٹر محمد عرفان (62)، ڈاکٹر عزیز فیصل (40)، ڈاکٹر جبرائیل (51)، ڈاکٹر محمد یوسف انصاری (46)، ڈاکٹر محمد فرقان سمبھلی (43)، پروفیسر سید عرفان احمد (62)، پروفیسر مولا بخش انصاری (58)، پروفیسر احسان اللہ فہد (50)، سعید الزماں (51) بھی کورونا کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
کورونا وائرس اے ایم یو کے 10 ریٹائرڈ پروفیسرز کی جانیں بھی لے چکا ہے۔ دوسری جانب اے ایم یو کے اس وقت بھی 16 اساتذہ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں۔