کامیابی کا راستہ

کامیابی کا راستہ
کامیابی کا راستہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری

زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری
بچپن میں سکول جاتے توسب بچے ملکر یہ دعا پڑھتے تھے مگر اس دعا کا عملی زندگی میں بہت کم عمل دخل دیکھنے میں آیا انسانوں کو ہی ایک دوسرے کا دشمن پایا بھائی کو بھائی کے خون کا پیاسا دیکھا ایک دوسرے کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو معاف کرنے کی بجائے خاندانی دشمنیاں چل پڑیں اور ہم یہ بات بھول گئے کہ اللہ تعالی نے انسان کو بنایا تو پھر اس سے اپنے پیار کی بھی انتہاءکردی اور سب فرشتوں کو حکم دیا کہ میرے بنائے ہوئے انسان کی تعظیم بجا لاﺅاور باری باری سب نے مٹی کے بنے ہوئے انسان کو سجدہ کیا مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے بنائے ہوئے انسان کو ایک سجدہ نہ کرنے پر ابلیس کو راندہ¿ درگاہ بنادیا۔

اللہ کی طرف سے دیے گئے اس پیار کے درس کو ہم نے بھلا دیا اور اپنی اپنی جھوٹی انا کی خاطر ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کے در پے ہو گئے مگر اللہ تعالی عزت بھی انہیں دیتا ہے جو اسکی بنائی ہوئی مخلوق کی عزت کرتے ہیں اور ان سے پیار کرتے ہیں کسی سے زیادتی نہ کی جائے بلکہ جہاں تک ہوسکے اپنے جیسے انسانوں کے دکھوں کو کم کرنے کی چارہ جوئی کی جائے مگر بدقسمتی سے یہاں پر جن کا کام مسیحائی ہے اور جس کام کا وہ معاوضہ لیتے ہیں ۔اسی کام کے ساتھ ہی انصاف نہیں کرتے ۔آئے روز ڈاکٹروں کی ہڑتالیں اور مظاہرین کی طرف سے سڑکوں پر ناکے لگا کر احتجاج اور اپنے جیسے ہی انسانوں پر ظلم کرنا کہا ں کی انسانیت ہے کیا ہم اللہ تعالی کے انسانوں سے پیار کررہے ہیں اور بے شک اللہ تعالی ان پر بہت مہربان ہے جو اللہ کی مخلوق سے پیار کرتے ہیں اور اسکی واضح مثال میاں منظور وٹو کا خاندان ہے کہ لوگ یہاں پر ممبر یونین کونسل بننے پر سر دھڑ کی بازی لگا دیتے ہیں اور میاں منظور وٹو کے اپنے خاندان میں پانچ لوگ قومی اور صوبائی اسمبلی کا الیکشن جیت جاتے ہیں۔
 چند روز قبل میں نے میاں منظور احمد وٹو کی بیٹی روبینہ شاہین وٹو سے اس بارے میں استفسار کیا کہ کیا وجہ ہے کہ ایک ہی گھر سے پانچ لوگ رکن اسمبلی منتخب ہو گئے وہ بھی آزاد حیثیت سے تو انہوں نے جو جواب دیا وہ واقعی حیران کن اور مختصر تھا کہ خدمت خلق اور جب میں نے خدمت خلق کی تفصیل دیکھی تو یہ اور بھی حیران کردینے والی بات تھی کہ انہوں نے اپنی دادی کی خدمت خلق کی پالیسی سے متاثر ہو کر انہی کے نام پر امیر بیگم ویلفیئر ٹرسٹ بنایا اور پھر پاکستان میں سب سے پہلے اجتماعی شادیوں کا کام انہوں نے شروع کیا اور اب تک تقریبا 8سو بے سہارا اور غریب بچیوں کی شادیاں کیں جن کو جہیز میں ایک چمچ سے لیکر بیڈ تک سب کچھ دیا اور جو کام حکومتی سطح پر بھی نہیں ہو رہے وہ کام بے لوث ہو رہے ہیں جبکہ پاکستان کے غریب عوام کی اکثریت صحت کی بنیادی سہولتوں سے سے محروم ہے اور امیر بیگم کڈنی ڈائیلسیز سے ملک بھر کے لاکھوں مریض مفت مستفید ہورہے ہیں جہاں پر تین شفٹوں میں کام ہو رہا ہے اور یہ سنٹر پاکستان کا کسی بھی تحصیل کی سطح پر پہلا ڈائیلسیز سنٹر ہے جبکہ یہی کام صرف چند ایک سرکاری ہسپتالوں میں ہوتا ہے جہاں پر اکثر ان کی مشینٰں خراب ہی رہتی ہےںَ اس کے علاوہ امیر بیگم ویلفیئر ٹرسٹ کے بنائے گئے تعلیمی سنٹروں میںمستحق بچوں کی تعلیم بالکل مفت ہے اور انہوں نے غرباءاور مستحقین کو مفت عمرہ کی سعادت حاصل کروانے کا بیڑہ بھی اٹھایا ہے۔
بے شک اللہ تعالی ہی کی طرف سے ہے عزت اور ذلت جو اسکی مخلوق سے پیار محبت کرتے ہیں اللہ تعالی انہیں دنیا میں بھی عزت دیتا ہے اور آخرت میں بھی انکے لیے اجر عظیم ہے اگر آپ بھی استطاعت رکھتے ہوں اور مخلوق خدا کی خدمت کرنا چاہتے ہوں توآپ بھی اس عظیم خاتون سے رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔  
 دور دنیا کا مرے دم سے اندھیرا ہو جائے
ہر جگہ میرے چمکنے سے اجالا ہوجائے

مزید :

کالم -