قبائلیوں نے پکڑا جانیوالا امریکی ڈرون ایک کروڑ روپے میں بیچ دیا
میران شاہ (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ڈرون ساری دنیا میں دہشت کی علامت سمجھے جاتے ہیں لیکن پاکستان کے قبائلیوں نے ایک امریکی ڈرون کے ساتھ جو سلوک کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔ شمالی وزیرستان کے ایک گاﺅں کے لوگوںنے گرنے والے ایک ڈرون کو قابو کرلیا اور پھر اسے بیچ کر ایک کروڑ روپے کمالئے۔یہ واقعہ 2007ءمیں افغانستان کے بارڈر کے قریب واقع ایک پاکستانی قبائلی گاﺅں میں پیش آیا۔ صحافی گوہر محسود کو مقامی قبائلی سردار نے بتایا کہ وہ اپنے گھر میں آرام کررہا تھا کہ اچانک لوگوں نے شور مچایا کہ ایک ڈرون طیارہ نیچے گررہا ہے۔ یہ ڈرون طیارہ اس کے گھر سے کچھ فاصلے پر ایک پہاڑی پر گر گیا، جب قبائلی سردار اور اس کے کچھ ساتھی بھاگ کر وہاں پہنچے تو سردار کا بیٹا اور اس کے دوست پہلے ہی وہاں موجود تھے جو گرنے والے ڈرون پر قبضے کا اعلان کرچکے تھے۔یہ ایک خاکستری رنگ کا بڑا سا جہاز تھا جس کے اوپر کیمرے اور میزائل بھی لگے ہوئے تھے۔ سب لوگ مل کر اسے سردار کے گھر اٹھا لائے اور پھر ایک کلہاڑی اور ٹوکے کی مدد سے ڈرون پر لگے ہوئے میزائلوں اور کیمروں کو علیحدہ کرلیا گیا اور اس کی چیر پھاڑ کرکے اس کا انجن بھی نکال لیا گیا۔ سردار کا کہنا ہے کہ مقامی جنگجوﺅں کو جب اس واقعہ کی خبر ہوئی تو وہ بھاری رقم کی پیشکش کے ساتھ اس کے پاس آئے۔ کچھ دن بعد حکومت کے کچھ لوگ بھی اس کے پاس آئے اور اسے ایک کروڑ روپے کی پیشکش کی۔سردار نے اس پیشکش کو قبول کرلیا اور ڈرون کے انجن کے علاوہ باقی پرزہ جات ایک کروڑ روپے میں فروخت کرنے پر رضا مند ہوگیا۔ ڈرون کا انجن آج بھی اس کے پاس یادگار کے طور پر محفوظ ہے۔