برطانیہ :مسلم سکول کے پاکستانی اساتذہ ایک دوسرے پر کیچڑاچھالنے لگے

برطانیہ :مسلم سکول کے پاکستانی اساتذہ ایک دوسرے پر کیچڑاچھالنے لگے
برطانیہ :مسلم سکول کے پاکستانی اساتذہ ایک دوسرے پر کیچڑاچھالنے لگے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (نیوز ڈیسک) مسلمان اپنے ممالک میں تو باہم دست وگریباں ہیں ہی لیکن بدقسمتی سے بیرون ممالک جا کر بھی ان کی باہمی چپقلش ختم ہونے میں نہیں آتی۔ برطانیہ کے شہر برنلے میں واقع مشہور محی الدین انٹرنیشنل گرلز کالج میں مسلمان اساتذہ نے ایک دوسرے کی ہی کردار کشی شروع کردی اور یہاں تک کہ ایک دوسرے کے مذہبی فرقے پر بھی حملے کئے۔
کالج کی سابقہ معلمہ 37 غزالہ خان نے عدالت میں شکایت کی تھی کہ کالج انتظامیہ نے انہیں ان کے مذہبی نظریات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا، انہیں مذہبی لحاظ سے اجنبی قرار دیا گیا، یہ بھی کہا گیا کہ وہ دوزخ میں جائیں گی اور یہ کہ انہیں تو زیادہ سے زیادہ صفائی کے لئے یا چائے بنانے کے لئے ہی ملازمت دی جاسکتی تھی۔ دوسری جانب سکول کے سابقہ پرنسپل مسٹر بشیر کا موقف ہے کہ معلمہ کے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان سے کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا گیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ غزالہ خان کا 2011ءمیں وائس پرنسپل مقرر کئے جانے کا بیان بھی درست نہیں ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ مس خان کے متعلق غیر مناسب اور بے جا سخت رویے کی شکایات موصول ہوتی رہتی تھیں۔ عدالت نے معاملے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد غزالہ خان کا موقف مسترد کردیا۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ انہیں مختلف فرقے سے تعلق ہونے کی بنا پر امتیازی سلوک کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -