وزیراعظم نے 12ارب روپے دینے کا وعدہ کیا مگر ایک ’’ دھیلا‘‘ نہیں ملا ، وزیراعلٰی سندھ

وزیراعظم نے 12ارب روپے دینے کا وعدہ کیا مگر ایک ’’ دھیلا‘‘ نہیں ملا ، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(اے این این) وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے شکوہ کیاہے کہ وزیر اعظم نے سندھ حکومت کو 12 ارب روپے دینے کا وعدہ کیامگر ابھی تک ایک دھیلا بھی نہیں ملا،بجلی اورگیس کی تقسیم میں زیادتی ہورہی ہے ، اہم فیصلوں میں ہمیں اعتماد میں ہی نہیں لیا جاتا ،ایل این جی کی امپورٹ کے فیصلے پر سندھ سے پوچھا ہی نہیں گیا ، وزیر اعظم کو خط لکھ کر احتجاج کیا مشترکہ مفادات کونسل کو شکایت کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا ۔کراچی کے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف کی مہربانی ہے کہ وہ سندھ حکومت کی ہمت افزائی کرنے ہر ماہ آتے ہیں۔ ہم نے وزیر اعظم کو بتایا تھاکہ دہشت گردوں سے لڑنے کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں ہیں نہ ہی بلٹ پروف جیکٹس۔ ہم نے 400 اہل کاروں کا نذرانہ پیش کیا، وزیر اعظم نے ہماری ضرورت کیلئے 12 ارب روپے کے پیکج کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک ایک ڈھیلا نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں دہشت گردوں سے لڑنے کے لئے پولیس کے پاس بلٹ پروف جیکٹیں ہیں نہ گاڑیاں لیکن وزیر اعظم کہتے ہیں لڑو چوٹ آئے تو میں حاضر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق سندھ کو فنڈ دے دیتا تو ہم بجلی پیدا کرنے کے قریب ہوتے ۔ وفاق نے 12 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ایک دھیلہ تک نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق ہمیں گیس میں بھی پورا حصہ نہیں دینا چاہتا تھا لیکن سندھ حکومت ڈٹ گئی اور گیس میں اپنا پور حصہ لیا۔ قائم علی شاہ نے شکایت کی کہ ایل این جی کی امپورٹ کے فیصلے پر سندھ سے پوچھا ہی نہیں گیا جس پر وزیر اعظم کو کئی خط لکھ کر احتجاج کیا ۔ مشترکہ مفادات کونسل کو شکایت کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے کہاکہ ایل این جی ان علاقوں میں استعمال کی جائے جہاں گیس کی قلت ہے۔ کسی صوبے کے مخصوص علاقوں میں اس کا استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اہم فیصلوں میں سندھ حکومت کو اعتماد میں ہی نہیں لیا جاتا ۔ بجلی اور گیس کی تقسیم میں زیادتی ہو رہی ہے لیکن سندھ حکومت نے شور نہیں مچایا لیکن زیادہ دیر خاموش نہیں رہیں گے۔ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے قائم علی شاہ نے کہاکہ کے ای ایس سی اب کے ای ہو گیا ہے لیکن نام بدلنے سے کام نہیں بدلتے، انہوں نے کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں بلا ضرورت 7 ہزار افراد بھرتی ہوئے، شہر کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے فور کی لاگت7 ارب روپے تھی جو اب بڑھ کر 25 ارب روپے کا ہوگیا ہے۔

مزید :

صفحہ اول -