معیاری تعلیم کے حصول پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ،محمد عاطف
پشاور( پاکستان نیوز)خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم اور توانائی محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ پشاورپبلک سکول کا شمار صوبے کے بہترین تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے لہذا اسے حقیقی معنوں میں مثالی تعلیمی ادارہ بنانے کے لئے تمام تر ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔انہوں نے سکول ہذا کی مزید بہتری کی غرض سے اس کی مالی مشکلات دور کرنے اور دیگر امور کا جائزہ لینے کے لئے سپیشل سیکرٹری تعلیم عاطف الرحمن کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے کر اسے اپنی سفارشات سکول کے آئندہ بورڈ آف گورنر زکے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں پشاور پبلک سکول کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں بورڈ کے ارکان کے علاوہ سیکرٹری تعلیم علی رضا بھٹہ، سپیشل سیکرٹری عاطف الرحمن ،ایڈیشنل سیکرٹری قیصر عالم اور سکول کے میل اور فی میل سیکشنز کے پرنسپلز نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں پشاور پبلک سکول کی کارکردگی ، انتظامی اورمالی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اوراس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔اجلاس کو بتایا گیاکہ سکول کے فیسوں میں 2011ء سے کو ئی اضافہ نہیں کیا گیاہے جبکہ پشاور کے دیگر تعلیمی اداروں کے مقابلے میں سکول ہذا کی فیسیں کم ہیں لہذا سکول کے مالی مشکلات کے پیش نظر فیسوں میں اضافہ ناگزیر ہے ۔تاہم بورڈ نے فیسوں کو حقیقت پسندانہ بنانے کی اجازت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ والدین پر زیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے سکول انتظامیہ سے کہا گیا کہ وہ اپنے وسائل میں اضافہ کے لئے دیگر آپشنزپر غور کریں اور غیر ضروری اخراجات میں خاطر خواہ کمی کریں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ تعلیم کے معاملے میں پی ٹی آئی کا موقف بالکل واضح ہے لہذا معیار تعلیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگااور اچھی کارکردگی کی حوصلہ افزائی جبکہ بری پرعبرتناک سزا ہوگی۔انہوں نے سکول انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی کہ سکول کو صحیح ٹریک پر لانے کے لئے کلین اپ آپریشن کریں اور اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کے لئے بلا تاخیر بائیو میٹرک نظام نصب کریں اگر ممکن ہو تو طلباء کی حاضری بھی اس سسٹم سے منسلک کریں۔انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بھی بھر پور استفادہ کرنے کی بھی ہدایت کی