یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن بحران کاشکار600کے بعد مزید 400بند کرنیکا فیصلہ
ملتان (نیوز رپورٹر) یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے بحران میں مزید اضافہ حکومت نے لاہور سمیت ملک بھر میں 600 یوٹیلٹی سٹورز بند کردئیے ہیں ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں 1000 یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 2 ہزار ملازمین کو فارغ کئیے جائیں گے ملک بھر میں موجود یوٹیلٹی سٹورز اشیائے خورونوش و ضروریہ کی عدم دستیابی کے باعث (بقیہ نمبر46صفحہ7پر)
شہریوں کو خریداری اور دستیاب اشیاء ارزاں نرخوں پر فراہم کرنے سے محروم ہوکر رہ گئے ہیں پچھلی دونوں حکومتوں کے دور میں یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن سے 28 ارب روپے کا سامان لینے کے باوجود ادائیگی نہ ہونے کے باعث یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن شدید مالی بحران کا شکار ہوکر رہ گیا موجودہ حکومت کی جانب سے 4 ارب روپے کی ادائیگی بھی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو بحران سے نکالنے میں کامیاب نہ ہوئی ہے کچھ عرصہ قبل یہ تجویز بھی زیر غور رہی ہے کہ بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ خواتین کی امدادی رقوم یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو فراہم کرکے خواتین کو براہ راست رقم فراہم کرنے کی بجائے اسی رقم کے متبادل یوٹیلٹی سٹورز سے اشیائے خورونوش فراہم کی جائیں مذکورہ تجویز پر عملدرآمد کرنے سے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو مالی بحران سے نکالنے کی امید پیدا ہوگئی تھی اور ہزاروں ملازمین کو بیروزگاری سے بھی بچایا جاسکتا تھا تاہم اس تجویز کو اعلی بیوروکریسی نے شرف قبولیت سے محروم کردیا جس کے بعد مشیر تجارت عبدالرزاق داود نے بھی ایک ماہ قبل یہ اعلان کردیا کہ یوٹیلٹی سٹورز کو محدود کررہے ہیں جبکہ ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریش نے حکومت سے گلہ کیا ہے کہ حکومت یوٹیلٹی سٹورز کو ٹیکس میں ریلیف دینے کی بجائے 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کررہی ہے جس کے باعث شہریوں کو اشیائے خورونوش و ضروریہ میں ریلیف فراہم کرنا ناممکن ہے۔
یوٹیلٹی سٹورز