ملتان:کارڈ ک سرجری کیلئے مریض انتظار کی سولی پرلٹک گئے
ملتان (وقا ئع نگار) چوہدری پرویز الہی انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کو کارڈک سرجری کیلئے3 ماہ سے زائد کا ٹائم دیا جانے لگا۔(بقیہ نمبر38صفحہ12پر)
لواحقین کی شکایت سننے کیلئے اتھارٹی نے جونیئر عملہ کو میٹنگ کا بہانہ بنا کر آئی سی یو میں گپیں لگانا ٹائم پاس کرنا معمول بنا لیا۔دور دراز سے آئے ہوئیمریض لواحقین اتھارٹی سے ملنے کیلئے پورا دن انتظار میں رہنے لگے۔ذرائع کے مطابق کارڈیالوجی ہسپتال میں مریضوں کی شکایات کا سلسلہ بڑھنے لگا اور شکایات سننے کیلئے متعلقہ اتھارٹی نے لواحقین سے ملنے کی بجائے میٹنگ کا بہانہ ڈھونڈ لیا۔ہسپتال میں دور دراز سے آئے ہوئے انتہائی سیریس نوعیت کے مریضوں کی کارڈک سرجری کیلئے 3 ماہ سے زائد کا کنسلٹنٹ کی طرف سے ٹائم ملنے لگا جسکی وجہ سے غریب مریضوں کو پرایؤیٹ طور پر کی جانے والی سرجری payingکٹیگری میں دھکیلا جاتا ہے۔اور پیسے ادا نہ کرنے والے مریضوں کو ٹال مٹول سے کام لیا جاتا ہے۔مریض اپنی شکایت لیکر ای ڈی کے آفس جاتے ہیں تو متعلقہ اتھارٹی نے اپنے ورکرز کو سختی سے ایسے لواحقین سے ملاقات کرانے کیلئے منع کر رکھا ہے اور ورکر اتھارٹی کے پریشر سے مریضوں کو میٹنگ کا بہانہ بناتے رہتے ہیں جبکہ متعلقہ اتھارٹی مریضوں کی شکایات سننے اور انکو حل کرنے کی بجائے زیادہ ٹائم آئی سی یو کے ویٹنگ روم آفس میں گزارتے ہیں اور ملنے پر ناگواری کرتے ہیں۔اتھارٹی کی موجودہ روش پر مریضوں کی شکایات کا آفس میں انبار لگتا جا رہا ہے اور ان کو ٹائم پو حل نہیں کیا جاتا ٹال مٹول سے کام لیا جاتا ہے۔اس سلسلے میں ہسپتال انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے موقف میں کہا کہ تمام شکایات کو موقع پر حل کیا جاتا ہے۔
انتظار