کرتار پور راہداری منصوبہ پر پاکستان حکومت کے مشکور ہیں،ڈاکٹر دلویر سنگھ

  کرتار پور راہداری منصوبہ پر پاکستان حکومت کے مشکور ہیں،ڈاکٹر دلویر سنگھ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (لیڈی رپورٹر)پنجاب یونیورسٹی شعبہ آرکیالوجی کے زیر اہتمام ڈاکٹر دلویر سنگھ پنوں کی تصنیف ’The Sikh Heritage Beyond Borders‘ پر خصوصی لیکچر کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کے مختلف اداروں سے آرکیالوجیکل، کلچرل، آرٹسٹیکل، ادبی اور تاریخ پاکستان کے ماہر پروفیسر، سکالرز اور پیشہ ور افرادنے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینٹیز پروفیسر ڈاکٹر اقبال چاؤلہ، وائس پرنسپل اسلامیہ کالج سول لائنز پروفیسر ڈاکٹر اختر حسین سندھو، سابق ڈائریکٹر لاہور میوزیم ڈاکٹر سیف الرحمان ڈار، چیف ایگزیکٹیو آفیسر رفاہ انٹرنیشنل علی رضا، انچارج شعبہ آرکیالوجی ڈاکٹر محمد حمید، اسسٹنٹ رجسٹرار پرشانت سنگھ، فیکلٹی ممبران اور مختلف یونیورسٹیوں سے طلباؤ طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں ڈاکٹر دلویر سنگھ نے کتاب کے خدوخال اور لکھنے کے مقاصد بیان کئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر کے سکھوں کیلئے مکہ اور مدینہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے سکھ زائرین کے لئے کرتار پور راہداری منصوبہ کیلئے اقدامات پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی تصنیف کو بھارت اور پاکستان میں بھرپور اہمیت دی جائے گی۔ ڈاکٹر پنوں نے شعبہ آرکیالوجی کے طلباء پرزور دیا کہ وہ پاکستانی سکھوں کے ثقافتی ورثہ پر کام کریں اور اس سلسلے میں ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چاؤلہ نے کہا کہ مسلمانوں اور سکھوں کے ثقافتی ورثہ میں مماثلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر پنوں کی کتاب سے پاکستان اور بھارت میں سکھوں کے ثقافتی ورثہ کے مزید پہلو سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سکالرشپس اوردو طرفہ ایکسچینج پروگرام پر مزید مستقل اشتراک کے خواہاں ہیں۔