کرتار پور راہداری سکھ کمیونٹی کیلئے تحفہ، پاکستانیوں کی محبتوں کے مشکور ہیں
لاہور(انٹرویو:دیبا مرزا : تصا ویر: ندیم احمد) پاکستان کی دھرتی میں دا خل ہو تے ہی اپنے پن کا احسا س ہوا۔کرتار پور راہداری سکھ کمیو نٹی کے لئے پاکستان کی طرف سے خیر سگا لی تحفہ ہے جس کا ہم تہہ دل سے وزیراعظم عمرا ن خا ن کے شکرگزار ہیں ۔پاکستانی عوام کی واہلا نہ محبتوں کے شکرگزار ہیں۔لا ہوری کھابو ں کا کو ئی ثا نی نہیں،پورے ہندوستان میں صرف 3 فیصد ہندو آبا د ہیں،مودی حکو مت گو رنمنٹ بنا نے کے لئے حملو ں کا ڈھو نگ رچا تی ہے اور مو دی ہی ہے جو کہ انڈیا کو توڑے گا کیو نکہ مو دی حکومت متعصب سوچ کی حا مل ہے۔خالصتا ن کا خواب ایک دن ضرور پورا ہو گا ان خیا لات کا اظہا ر سکھ یا تریو ں بلوندرسنگھ(پککھوکی)انٹرنیشنل ٹی وی واینکر و پروگرام اینکر پی ٹی این 24اور پرمجیت سنگھ(جیجیا نی) نے روزنا مہ ”پا کستان“ کے دفتر کے دورہ کے مو قع پر کیا۔ بلوندرسنگھ(پککھوکی)نے کہا کہ میں نے جیسے ہی پا کستا ن کی دھر تی پر قدم رکھا دھرتی پر ما تھا ٹیکا کیو نکہ یہ ہما رے لئے پو تر دھر تی کی حیثیت رکھتی ہے۔انہو ں نے کہا کہ پا کستان میں دا خل ہو تے ہی اپنے پن کا جو احسا س ہوا وہ لفظو ں میں بیا ن کر نا ممکن ہی نہیں۔ انہو ں نے کہا کہ ہمیں محسو س ہی نہیں ہوا کہ ہم کسی اور ملک میں مو جو د ہیں یہا ں پر ہمارا بڑی گر مجو شی کے ساتھ استقبا ل کیا گیا اور ہمیں کسی بھی قسم کے مسا ئل کا سا منا نہیں کر نا پڑا۔ انہو ں نے بتا یا کہ میں اپنے پروگرا م میں بھی 1947میں پا کستان بننے کے واقعا ت کے حوالے سے سچی کہا نیو ں کو پردہ سکر ین پر لا یا ہو ں جس کا مقصد اصل میں پا کستان کے بنتے وقت لو گو ں کی پا رٹیشن کے بعد ایک دوسرے کے خا ندا نو ں سے بچھڑنے کے واقعا ت ہیں۔ انہو ں نے ہما رے اخبا ر کے تو سط سے گو رنمنٹ آف انڈیا سے اپیل بھی کی کہ وہ انڈیا میں مقیم بزرگ شہر یو ں کو بغیر ویزہ کے پا کستان میں مقیم اپنے پیا روں سے ملنے دے کیو نکہ ہندوستان مین بے شما ر خا ندا ن ایسے ہیں جو کہ پا رٹیشن کے وقت الگ ہو گئے تھے جو کہ ابھی تک ایک دوسرے کے ساتھ نہیں مل سکے۔ پرمجیت سنگھ(جیجیا نی)نے کہا کہ ہم سا ل میں تقریبا چا ر مر تبہ پاکستان آتے ہیں جو مزہ پا کستان میں آتا ہے وہ کہیں نہیں آتا۔ انہو ں نے کہا کہ ہما رے گرو نا نک دیو جی اس دھر تی کو بہت عظیم سمجھتے تھے انہو ں نے کہا کہ ہمارا ایما ن ہے کہ ہمارے گرووں نے اس دھرتی پر آنے کے لئے بھی اسی جگہ کا چنا ؤ کیا اور جا نے کے لئے بھی اسی جگہ کا چنا ؤ کیا اس لئے یہ پو تر دھرتی ہے اور ننکا نہ صا حب نے بھی اس دھرتی کو پو تر سمجھا تھا انہو ن نے کہا کہ اس دھرتی پر ہمارے گروں نے صدق کی انتہا کی تھی اور سکھ را ج بھی تب ہی قائم ہوا تھا ۔انہو ں نے پا کستا نیو ں کی گر مجو شی کو سرا ہتے ہو ئے کہا کہ لا ہو ری بہت مہما ن نواز ہیں اور کھا بو ں کے بہت شوقین ہیں انہو ں نے بتا یا کہ یہا ں پر ہم نے مختلف شا پنگ مالز بھی گئے اور شا پنگ بھی کی ہے ہما را پا کستا ن سے جو دل کا رشتہ ہے وہ روزبروز مظبو ط ہو تا جا رہا ہے انہو ں نے پاکستا ن اخبا ر کا بھی شکر یہ ادا کیا کہ اخبا ر کت تو سط سے ان کو اپنے جز با ت کے اظہا ر کر نے کا مو قع ملا۔۔۔۔