اسلام آباد ہائیکورٹ، جج ویڈیو کیس کی کارروائی پر حکم امتناعی میں 12نومبر تک توسیع 

اسلام آباد ہائیکورٹ، جج ویڈیو کیس کی کارروائی پر حکم امتناعی میں 12نومبر تک ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی)انسداد الیکٹرانک کرائم کی عدالت میں جج وڈیو کیس کی کارروائی پر حکم امتناع میں 12نومبر تک توسیع کردی گئی،اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسداد الیکٹرانک کرائم کی عدالت کو ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے سے بھی روک دیا۔جمعرات کو جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے کی درخواست پر حکم امتناع میں توسیع کی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ انسداد الیکٹرانک کرائم کی عدالت آئندہ سماعت تک مقدمہ کی کارروائی آگے نہ بڑھائے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے طارق محمود کی حد تک 23ستمبر کو نامکمل چالان پیش کیا، ایف آئی اے کی نئی تفتیشی ٹیم نے دہشتگردی کی دفعات مقدمہ میں شامل کیں۔ وکیل جہانگیر خان جدون نے کہاکہ ایف آئی اے کی بددیانتی اس کیس میں واضح ہے،جہانگیر جدون نے جج ارشد ملک کے کنڈکٹ کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا۔ وکیل صدیق اعوان نے کہاکہ مانیٹرنگ جج کو جج ارشد ملک نے بروقت مطلع کیوں نہیں کیا۔وکیل جہانگیر جدون نے کہاکہ یہ سیاسی کیس ہے آج بھی ارشد ملک کے پاس اتنی سیکیورٹی ہے جتنی آپ کے پاس بھی نہیں،ایجنسیز جج ارشد ملک کی حفاظت کررہی ہیں۔جسٹس عامرفاروق نے وکیل کو ہدایت کی کہ ایسے معاملے پر بات نہ کریں جو ہمارے سامنے نہیں ہے۔ جسٹس عامرفاروق  نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر سے استفسار کیاکہ آپ نے جج ارشد ملک کو پارٹی کیوں نہیں بنایا۔پراسیکیوٹر طیب شاہ نے کہاکہ جج ارشد ملک کو پارٹی بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ 
جج ویڈیو کیس

مزید :

صفحہ اول -