پانی و سےورےج، سڑکیں اور کچرے کا نظام مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے ،میئر کراچی 

پانی و سےورےج، سڑکیں اور کچرے کا نظام مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے ،میئر کراچی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی وسےم اختر نے کہا ہے کہ کراچی تباہ ہورہا ہے شہر مےں پانی و سےورےج، سڑکیں اور کچرے کا نظام مکمل طور پر تباہ ہوچکا، وبائی امراض پھیل رہے ہےں، اگر کراچی کو اس کا حق اور وسائل مل رہے ہوتے تو ےہ حال نہ ہوتا، اس کے وہی ذمہ دار ہےں جو شہری اداروں اور وسائل پر قابض ہےں، صوبہ اور ملک کے چےف اےگزےکٹو کراچی کی صورتحال کا سنجےدگی سے نوٹس لیں ورنہ بہت زےادہ نقصان ہوجائے گا، ےہ نقصان صرف کراچی کا نہےں بلکہ ملک اور صوبہ کا ہوگا، ان خےالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو پارسی کالونی، سولجر بازار مےں سڑک کی استر کاری کے کام کے معائنہ کے موقع پر مےڈےا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کےا، اس موقع پربلدےہ شرقی کے چیئرمےن معےد انور، سابق وفاقی وزےر حاجی محمد حنےف طیب، ورکس کمےٹی کے چیئرمےن حسن نقوی اور دےگر منتخب نمائندے بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ محرم الحرام کے بعد ربےع الاول میں علماءکرام کی نشاندہی پر مساجد کے اطراف اور جلوسوں کی گزرگاہوں کو ٹھیک کرنے کے لئے اس سال بھی استر کاری کاکام شہر کے مختلف علاقوں مےں جاری ہے مگر ےہ مستقل حل نہےںشہر کی اےسی صورتحال ہونا چاہئے کہ سڑکوں ےا سےورےج نظام کی درستگی کے لئے کسی کو آنا ہی نہ پڑے ےہ تو حکومتوں کے کرنے کے کام ہےں جو درست ہونے چاہئےں مگر شہر کی صورتحال بہت خراب ہے، جو فنڈز کراچی کو ملنا چاہئے وہ نہےں مل رہے اگر فنڈز مل رہے ہوتے تو شہر کی ےہ صورتحال نہ ہوتی، ترقےاتی اسکیمیں نا مکمل پڑی ہوئی ہےں، ملک مےں سب سے زےادہ رےونےو دےنے والے تےن کروڑ آبادی کے شہر کو اس کا جائز حق بھی نہےں دےا جارہا، اےن اےف سی اےوارڈ ابھی تک طے ہی نہےں ہوا جب تک طے نہےں ہوگا کہ کس کا کتنا حق ہے تو اس کو کیسے حق ملے گا، انہوں نے کہا کہ اب شہر مےں کوئی اےسا شعبہ نہےں ہے جس کو کہا جائے کہ بہتر ہے پورا شہر تباہ ہورہا ہے، کسی کو فکر نہےں، سےورےج گلےوں مےں بہہ رہا ہے، پےنے کا پانی ہے نہےں، کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہےں، سڑکیں تباہ ہےں، عوامی ٹرانسپورٹ ناپیدہے، شہری کس سے شکاےات کرےں، میں صوبہ اور ملک کے چےف اےگزےکٹو سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کراچی کی اس خراب صورتحال کا سنجےدگی سے فوری نوٹس لےں

مزید :

صفحہ اول -